مسند احمد ۔ جلد ہفتم ۔ حدیث 1104

حضرت عبدالرحمن بن غنم اشعری رضی اللہ عنہ کی حدیثیں

حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَهْرَامٍ قَالَ سَمِعْتُ شَهْرَ بْنَ حَوْشَبٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ غَنْمٍ أَنَّ الدَّارِيَّ كَانَ يُهْدِي لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلَّ عَامٍ رَاوِيَةً مِنْ خَمْرٍ فَلَمَّا كَانَ عَامَ حُرِّمَتْ فَجَاءَ بِرَاوِيَةٍ فَلَمَّا نَظَرَ إِلَيْهِ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَحِكَ قَالَ هَلْ شَعَرْتَ أَنَّهَا قَدْ حُرِّمَتْ بَعْدَكَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَلَا أَبِيعُهَا فَأَنْتَفِعَ بِثَمَنِهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ انْطَلَقُوا إِلَى مَا حُرِّمَ عَلَيْهِمْ مِنْ شُحُومِ الْبَقَرِ وَالْغَنَمِ فَأَذَابُوهُ فَجَعَلُوهُ ثَمَنًا لَهُ فَبَاعُوا بِهِ مَا يَأْكُلُونَ وَإِنَّ الْخَمْرَ حَرَامٌ وَثَمَنَهَا حَرَامٌ وَإِنَّ الْخَمْرَ حَرَامٌ وَثَمَنَهَا حَرَامٌ وَإِنَّ الْخَمْرَ حَرَامٌ وَثَمَنَهَا حَرَامٌ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ قَالَ حَدَّثَنَا شَهْرٌ عَنِ ابْنِ غَنْمٍ أَنَّ الدَّارِيَّ كَانَ يُهْدِي لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ مَعْنَاهُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ فَأَذَابُوهُ وَجَعَلُوهُ إِهَالَةً فَبَاعُوا بِهِ مَا يَأْكُلُونَ

حضرت عبدالرحمن بن غنم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک داری آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ہر سال شراب کی ایک مشک بطور ہدیہ کے بھیجا کرتا تھا، جس سال شراب حرام ہوئی، وہ اس سال بھی ایک مشک لے کر آیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دیکھا تو مسکرا کر فرمایا کیا تمہیں معلوم ہے کہ تمہارے پیچھے شراب حرام ہوگئی ہے؟ اس نے کہا یا رسول اللہ! (صلی اللہ علیہ وسلم) کیا میں اسے بیچ کر اس کی قیمت سے فائدہ اٹھالوں ؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ فرمایا اللہ کی لعنت ہو یہودیوں پر جب گائے اور بکری کی چربی کو ان پر حرام قرار دیا گیا تو انہوں نے اسے پگھلا کر اسے ثمن بنا لیا اور وہ اس کے ذریعے کھانے کی چیزیں بیچنے خریدنے لگے، پھر تین مرتبہ فرمایا یاد رکھو شراب اور اس کی قیمت حرام ہے۔
گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں