حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ خیبر کے موقع پر گھوڑے کے دو حصے اور سوار کا ایک حصہ مقرر فرمایا تھا دوسرے راوی کے مطابق تعبیر یہ ہے کہ مرد اور اس کے گھوڑے……
جلد سوم
مسند احمد – جلد سوم – حدیث 2
زیاد بن جبیر کہتے ہیں کہ میں نے ایک آدمی کو حضرت ابن عمر کی خدمت میں حاضر ہو کر یہ سوال پوچھتے ہوئے دیکھا کہ میں نے یہ منت مان رکھی ہے کہ میں ہر بدھ کو روزہ رکھا کروں اب اگر بدھ کے دن عیدالاضحی یا عیدالفطر……
مسند احمد – جلد سوم – حدیث 3
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب تم تین آدمی ہو تو تیسرے کو چھوڑ کر دو آدمی سرگوشی نہ کرنے لگا کرو ۔……
مسند احمد – جلد سوم – حدیث 4
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی غلام کو اپنے حصے کے بقدر آزاد کر دیتا ہے تو اسے اس بات کا پابند کیا جائے گا کہ وہ عادل آدمیوں کی……
مسند احمد – جلد سوم – حدیث 5
سعید بن جبیر رحمتہ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ عرفات سے مزدلفہ کی طرف روانگی کے وقت ہم لوگ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھے انہوں نے مغرب کی نماز مکمل پڑھائی پھر '' الصلوۃ " کہہ کر (عشاء کی) دو……
مسند احمد – جلد سوم – حدیث 6
ایک مرتبہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کا حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے پاس سے گذر ہوا اس وقت وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث بیان کر رہے تھے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا……
مسند احمد – جلد سوم – حدیث 7
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ جناب رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر محرم کو جوتے نہ ملیں تو وہ موزے ہی پہن لے لیکن ٹخنوں سے نیچے کا حصہ کاٹ لے۔……
مسند احمد – جلد سوم – حدیث 8
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ انسان احرام کہاں سے باندھے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اہل مدینہ کے لئے ذوالحلیفہ اہل شام کے……
مسند احمد – جلد سوم – حدیث 9
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ جناب رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر محرم کو جوتے نہ ملیں تو وہ موزے ہی پہن لے لیکن ٹخنوں سے نیچے کا حصہ کاٹ لے۔……
مسند احمد – جلد سوم – حدیث 10
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا تلبیہ یہ تھا۔ میں حاضر ہوں اے اللہ میں حاضر ہوں میں حاضر ہوں آپ کا کوئی شریک نہیں میں حاضر ہوں تمام تعریفیں اور تمام نعمتیں……