احتکار کا معنی لغوی طور پر معنی ہیں گراں فروشی کی نیت سے غلہ کی ذخیرہ اندوزی ۔ اور شریعت کی اصطلاح میں احتکار کا مفہوم ہے ہر ایسی چیز کو مہنگا بیچنے کے لئے روک رکھنا جو انسان یا حیوان کی غذائی ضرورت……
ذخیرہ اندوزی کا بیان
مشکوۃ شریف – جلد سوم – ذخیرہ اندوزی کا بیان – حدیث 117
شرعی نقطہ نظر سے احتکار حرام ہے اس قابل نفریں فعل میں مبتلا ہونے والا شخص شریعت کی نظر میں انتہائی نا پسندیدہ ہے ۔ ہاں اگر کوئی شخص اپنی زمین سے پیدا شدہ غلہ کی ذخیرہ اندوزی کرے یا ارزانی کے زمانہ……
مشکوۃ شریف – جلد سوم – ذخیرہ اندوزی کا بیان – حدیث 118
حضرت معمر کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا جو شخص احتکار کرے وہ گنہگار ہے ۔ اور حضرت عمر کی روایت (کانت اموال بنی النضیر ) کو ہم انشاءاللہ باب الفئ میں نقل کریں گے……
مشکوۃ شریف – جلد سوم – ذخیرہ اندوزی کا بیان – حدیث 119
حضرت عمر کہتے ہیں کہ نبی کریم نے فرمایا تاجر کو رزق دیا جاتا ہے اور احتکار کرنے والا ملعون ہے ۔
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ جو شخص کہیں باہر سے شہر میں غلہ وغیرہ لاتا ہے کہ اسے موجودہ اور رائج نرخ پر فروخت……
مشکوۃ شریف – جلد سوم – ذخیرہ اندوزی کا بیان – حدیث 120
اور حضرت انس کہتے ہیں ایک مرتبہ رسول اللہ کے زمانہ میں غلہ کا نرخ مہنگا ہو گیا تو صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ ہمارے لئے نرخ مقرر فرما دیجئے یعنی تاجروں کو حکم دیدیجئے کہ وہ اس نرخ سے غلہ فروخت کیا……
مشکوۃ شریف – جلد سوم – ذخیرہ اندوزی کا بیان – حدیث 121
حضرت ابن عمر کہتے ہیں کہ میں نے سنا رسول کریم یہ فرماتے تھے کہ جو شخص غلہ روک کر گراں نرخ پر مسلمانوں کے ہاتھ فروخت کرتا ہے اللہ تعالیٰ اسے جذام وافلاس میں مبتلا کر دیتا ہے ۔
تشریح :
اس سے معلوم ہوا……