اور حضرت ابن عباس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بارہ ہزار درہم کی دیت مقرر فرمائی ۔" (ترمذی، ابوداؤد، نسائی ، دارمی ،)……
دیت کا بیان
مشکوۃ شریف – جلد سوم – دیت کا بیان – حدیث 661
اور حضرت عمرو ابن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم بستیوں والوں پر قتل خطاء کی دیت چار سو دینار یا اس کے مساوی قیمت (یعنی چاندی کے چار ہزار درہم ) مقرر……
مشکوۃ شریف – جلد سوم – دیت کا بیان – حدیث 662
اور حضرت عمرو ابن شعیب اپنی والدہ سے اور وہ اپنے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " قتل شبہ عمد کی دیت قتل عمد کی دیت کی طرح سخت ہے لیکن شبہ عمد کے مرتکب کو قتل نہ کیا جائے……
مشکوۃ شریف – جلد سوم – دیت کا بیان – حدیث 663
اور حضرت عمرو ابن شعیب اپنے والد اور وہ اپنے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ رسول کریم نے ایسی آنکھ کے بارے میں کہ جو زخمی ہونے کے بعد اپنی جگہ باقی رہے لیکن روشنی محروم ہو جائے یہ حکم فرمایا کہ اس کی دیت (پوری……
مشکوۃ شریف – جلد سوم – دیت کا بیان – حدیث 664
اور حضرت محمد ابن عمرو ، حضرت ابوسلمہ سے اور وہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نقل کرتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (حاملہ کے ) پیٹ کے بچہ کا خون بہا غرہ مقرر فرمایا اور غرہ سے مراد ایک……
مشکوۃ شریف – جلد سوم – دیت کا بیان – حدیث 665
اور حضرت عمرو ابن شعیب اپنے والد اور وہ اپنے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " جو شخص اپنے طبیب ظاہر کرے درآنحالیکہ اس کا طبیب ہونا معلوم نہ ہو (یعنی وہ فن طب میں کوئی……
مشکوۃ شریف – جلد سوم – دیت کا بیان – حدیث 666
اور حضرت عمران ابن حصین کہتے ہیں کہ ایک لڑکے نے جو مفلس خاندان سے تعلق رکھتا تھا ، ایک ایسے لڑکے کا کان کاٹ ڈالا جو ایک دولت مند خاندان سے تھا ، چنانچہ جس لڑکے نے کان کاٹا تھا اس کے خاندان والے رسول……
مشکوۃ شریف – جلد سوم – دیت کا بیان – حدیث 667
حضرت علی سے منقول ہے کہ انہوں نے فرمایا قتل شبہ عمد کی دیت میں (سو) اونٹنیاں دینی واجب ہیں بایں تفصیل تینتیس اونٹنیاں وہ ہوں جو چوتھے برس میں لگی ہوں اور تینتیس اونٹنیاں وہ ہوں جو پانچویں برس میں لگی……
مشکوۃ شریف – جلد سوم – دیت کا بیان – حدیث 668
اور حضرت سعید ابن مسیب کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پیٹ کے بچہ کی دیت جو مارا جائے ایک غرہ یعنی ایک غلام یا ایک لونڈی مقرر فرمائی ۔" جس شخص پر یہ دیت واجب کی گئی تھی اس نے عرض کیا کہ……