اور حضرت ابوہریرہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر سواری کی جائے تو اس پر جو کچھ خرچ کیا جاتا ہے اس کے بدلے میں اس پر سواری کی جا سکتی ہے اور اگر دودھ والا جانور گروی ہو تو اس پر……
جلد سوم
مشکوۃ شریف – جلد سوم – بیع سلم کا بیان ۔ – حدیث 112
حضرت سعید بن مسیب (تابعی) کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا کسی چیز کو گروی رکھنا مالک کو کہ جس نے وہ گروی رکھی ہے (ملکیت سے ) نہیں روکتا (یعنی کسی چیز کو گروی رکھ دینے سے راہن کی ملکیت ختم نہیں ہوتی ) اس……
مشکوۃ شریف – جلد سوم – بیع سلم کا بیان ۔ – حدیث 113
اور حضرت ابن عمر راوی ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا (پیمانہ اہل مدینہ کا معتبر ہے اور وزن اہل مکہ کا معتبر ہے )
تشریح :
اس ارشاد گرامی کا مطلب یہ ہے کہ حقوق شرعیہ مثلًا زکوۃ وغیرہ لین دین کے لئے پیمانہ……
مشکوۃ شریف – جلد سوم – بیع سلم کا بیان ۔ – حدیث 114
اور حضرت ابن عباس راوی ہیں کہ رسول اللہ نے ناپ تول کرنے والوں سے فرمایا کہ تمہارے ذمہ دو کام ایسے ہیں (یعنی ناپنا اور تولنا) جن کے سبب تم سے پہلی امتیں ہلاک کی جا چکی ہیں ۔
تشریح :
امت محمدیہ سے قبل……
مشکوۃ شریف – جلد سوم – بیع سلم کا بیان ۔ – حدیث 115
حضرت ابوسعید خدری راوی ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا جو شخص کسی چیز کے لئے بیع سلم کا معاملہ کرے تو اس چیز کو قبضہ میں کرنے سے پہلے کسی دوسرے کی طرف منتقل نہ کرے ۔
تشریح :
کسی دوسرے کی طرف منتقل نہ کرنے……
مشکوۃ شریف – جلد سوم – ذخیرہ اندوزی کا بیان – حدیث 116
احتکار کا معنی لغوی طور پر معنی ہیں گراں فروشی کی نیت سے غلہ کی ذخیرہ اندوزی ۔ اور شریعت کی اصطلاح میں احتکار کا مفہوم ہے ہر ایسی چیز کو مہنگا بیچنے کے لئے روک رکھنا جو انسان یا حیوان کی غذائی ضرورت……
مشکوۃ شریف – جلد سوم – ذخیرہ اندوزی کا بیان – حدیث 117
شرعی نقطہ نظر سے احتکار حرام ہے اس قابل نفریں فعل میں مبتلا ہونے والا شخص شریعت کی نظر میں انتہائی نا پسندیدہ ہے ۔ ہاں اگر کوئی شخص اپنی زمین سے پیدا شدہ غلہ کی ذخیرہ اندوزی کرے یا ارزانی کے زمانہ……
مشکوۃ شریف – جلد سوم – ذخیرہ اندوزی کا بیان – حدیث 118
حضرت معمر کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا جو شخص احتکار کرے وہ گنہگار ہے ۔ اور حضرت عمر کی روایت (کانت اموال بنی النضیر ) کو ہم انشاءاللہ باب الفئ میں نقل کریں گے……
مشکوۃ شریف – جلد سوم – ذخیرہ اندوزی کا بیان – حدیث 119
حضرت عمر کہتے ہیں کہ نبی کریم نے فرمایا تاجر کو رزق دیا جاتا ہے اور احتکار کرنے والا ملعون ہے ۔
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ جو شخص کہیں باہر سے شہر میں غلہ وغیرہ لاتا ہے کہ اسے موجودہ اور رائج نرخ پر فروخت……
مشکوۃ شریف – جلد سوم – ذخیرہ اندوزی کا بیان – حدیث 120
اور حضرت انس کہتے ہیں ایک مرتبہ رسول اللہ کے زمانہ میں غلہ کا نرخ مہنگا ہو گیا تو صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ ہمارے لئے نرخ مقرر فرما دیجئے یعنی تاجروں کو حکم دیدیجئے کہ وہ اس نرخ سے غلہ فروخت کیا……