اور حضرت سعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جس شخص نے قریش کی ذلت وخواری چاہی ، اس کو اللہ تعالیٰ ذلیل وخوار کرے گا ۔" (ترمذی )
تشریح :
مطلب……
اور حضرت سعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جس شخص نے قریش کی ذلت وخواری چاہی ، اس کو اللہ تعالیٰ ذلیل وخوار کرے گا ۔" (ترمذی )
تشریح :
مطلب……
اور حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی : اے اللہ ! تونے قریش کو ابتداء میں (غزوہ بدر اور غزوہ احزب کے موقع پر شکت وتباہی کا ) عذاب چکھایا (جب کہ انہوں……
اور حضرت ابوعامر اشعری ( جو حضرت ابوموسیٰ اشعری کے چچا ہیں ) بیان کرتے ہیں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اسد اور اشعریب ہت اچھے قبیلے ہیں ، یہ دونوں نہ کفار کے مقابلہ پر جنگ سے بھاگتے ہیں……
حضرت انس کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قبیلہ ازد کے لوگ روئے زمین پر اللہ کے ازد (یعنی اللہ کا شکر اور اس کے دین کے معاون ومددگار) ہیں لوگ اس قبیلہ کو ذلیل وخوار کرنا چاہتے ہیں اور……
اور حضرت عمران ابن حصین کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم تین قبیلوں ،ثقیف ، بنوحنیفہ ، اور بنوامیہ ، سے ناخوش اس دنیا سے تشریف لے گئے اس روایت کو ترمذی نے نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث غریب……
اور حضرت ابن عمر کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " قبیلہ ثقیف میں انتہادرجہ کا جھوٹا شخص پیدا ہوگا اور ایک انتہا درجہ کا مفسد وہلاکو " حضرت عبداللہ عصمہ تابعی (اس جھوٹے شخص……
اور حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ (ایک دن ) کچھ صحابہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قبیلہ ثقیف کے تیروں نے ہم کو بھون ڈالا ان کے لئے اللہ تعالیٰ سے بددعا کیئجے ، آنحضرت صلی……
اور حضرت عبد الرزاق ابن ہمام (جو جلیل القدر عالم وفقیہ اور کثیر والتصانیف بزرگ ہیں ) اپنے والد مکرم (حضرت ہمام ابن نخعی تابعی ) سے اور وہ حضرت مینا سے اور وہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نقل کرتے……
اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ (ایک دن ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے پوچھا تم کس قبیلہ سے ہو؟ میں نے عرض کیا (یمن کے مشہور قبیلہ ازد کی ایک شا) دوس سے تعلق رکھتا ہوں ، آپ صلی……
اور حضرت سلمان فارسی کہتے ہیں کہ (ایک دن ) رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے فرمانے لگے ، مجھ سے دشمنی نہ رکھنا ورنہ تم اپنے دین سے جدا ہوجاؤ گے میں نے (یہ سنا تو حیرت سے ) عرض کیا : بھلا یہ کیسے ہوسکتا……