اور حضرت نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ (ایک دن ) حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ میرے جسم میں خون جوش کھا رہا ہے ۔ذرا تم سینگی کھنچنے والے کو بلا لاؤ ، لیکن……
طب کا بیان
مشکوۃ شریف – جلد چہارم – طب کا بیان – حدیث 503
اور حضرت معقل بن یسار رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ منگل کے دن سترھویں تاریخ کو سینگی کھنچوانا سال بھر کی بیماریوں کا علاج ہے اس روایت کو حرب بن اسماعیل کرمانی……
مشکوۃ شریف – جلد چہارم – طب کا بیان – حدیث 504
اس باب میں منتر و افسوں اور جھاڑ پھونک وغیرہ کے متعلق احکام ومسائل بیان ہوئے ہیں اب جب کہ باب ختم ہو رہا ہے، ضروری معلوم ہوتا ہے کہ اس کی مناسبت سے سحر و جادو کے احکام و اقسام کے سلسلے میں کچھ تفصیل……
مشکوۃ شریف – جلد چہارم – طب کا بیان – حدیث 505
اس موقع پر یہ بتا دینا ضروری ہے کہ سحر کی تعریف وحقیقت کیا ہے اور یہ سحر کی کونسی قسم موجب کفر ہے کونسی موجب فسق ہے اور کونسی قسم مباح ہے یعنی شریعت میں جائز ہے؟ اس کی تفصیل اگرچہ بہت طویل ہے لیکن اجمالی……
مشکوۃ شریف – جلد چہارم – طب کا بیان – حدیث 506
اس بات کو بھی جاننا ضروری ہے کہ اس امت کے اذکیاء و عارفین نے سحر کی مذکورہ بالا قسموں میں سے اکثر کی اصطلاح کر کے اور اس کی بنیاد سے کفر و شرک کی غلاظتوں کو دور کر کے ان کو عملیات کی صورت میں پیش کیا……
مشکوۃ شریف – جلد چہارم – طب کا بیان – حدیث 507
مولانا شاہ عبد العزیز آیت کریمہ (يُخَيَّلُ اِلَيْهِ مِنْ سِحْرِهِمْ اَنَّهَا تَسْعٰي) 20۔طہ : 66) کے اس ٹکڑے آیت (وَيَتَعَلَّمُوْنَ مَا يَضُرُّھُمْ وَلَا يَنْفَعُھُمْ) 2۔ البقرۃ : 102) کی تفسیر میں لکھتے……
مشکوۃ شریف – جلد چہارم – طب کا بیان – حدیث 508
" فال " اصل میں تو مطلق شگون کو کہتے ہیں، لیکن عام طور پر اس لفظ کا استعمال نیک شگون یا اچھی فال کے معنی میں ہوتا ہے ۔ نیک شگون یا اچھی فال کا مطلب ہے کسی اچھی بات کو سننا یا کسی اچھی چیز کو دیکھنا……
مشکوۃ شریف – جلد چہارم – طب کا بیان – حدیث 509
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ۔" بد شگونی بے حقیقت ہے اس سے بہتر تو اچھی فال ہے ۔" صحابہ نے عرض کیا کہ اور فال کیا چیز……
مشکوۃ شریف – جلد چہارم – طب کا بیان – حدیث 510
اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ بیماری کا ایک سے دوسرے کو لگنا بد شگونی ہامہ، اور صفریہ سب چیزیں بے حقیقت ہیں (البتہ ) تم جذامی سے اس طرح بھاگو……
مشکوۃ شریف – جلد چہارم – طب کا بیان – حدیث 511
اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " کسی بیماری کا ایک دوسرے کو اڑ کر لگنا 'ہامہ " اور صفر، اس سب کی کوئی حقیقت نہیں ہے ۔ (ایک دیہاتی نے کہ……