مسدد، یزید، بن زریع، خالد، عبدالرحمن، حضرت ابوبکرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دونوں عید کے مہینے کم نہیں ہوتے یعنی رمضان کے اور ذوالحجہ کے……
روزوں کا بیان
سنن ابوداؤد – جلد دوم – روزوں کا بیان – حدیث 560
محمد بن عبید حماد، ایوب، محمد بن منکدر، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عیدالفطر اس دن ہے جس دن تم افطار کرو اور عید الاضحی اس دن ہے جس دن……
سنن ابوداؤد – جلد دوم – روزوں کا بیان – حدیث 561
احمد بن حنبل، عبدالرحمن، بن مہدی، معاویہ بن صالح، عبداللہ بن ابی قیس، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم شعبان کی تاریخوں کو جس قدر اہتمام سے یاد رکھتے……
سنن ابوداؤد – جلد دوم – روزوں کا بیان – حدیث 562
محمد بن صباح، بزار، جریر بن عبدالرحمن، منصور، ربعی، حراش، حضرت حذیفہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا رمضان کو مقدم مت کرو جب تک کہ چاند دیکھ نہ لو یا تیس کی گنتی پوری نہ……
سنن ابوداؤد – جلد دوم – روزوں کا بیان – حدیث 563
حسن بن علی، حسین بن زائدہ، سماک، عکرمہ، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایک یا دو دن پہلے سے روزہ رکھ کر رمضان کا استقبال مت کرو……
سنن ابوداؤد – جلد دوم – روزوں کا بیان – حدیث 564
موسی بن اسماعیل، حماد، ثابت، مطرف، حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص سے فرمایا کیا تو نے شعبان کے آخر کے روزے رکھے؟ اس نے کہا نہیں آپ……
سنن ابوداؤد – جلد دوم – روزوں کا بیان – حدیث 565
ابراہیم بن علاء، ولید بن مسلم، عبداللہ بن علاء، حضرت ابوالازہر المغیرہ بن فروہ سے روایت ہے کہ حضرت معاویہ لوگوں میں کھڑے ہوئے دیر مستحل پر جو کہ حمص پر ہے اور فرمایا اے لوگو ہم نے فلاں دن چاند دیکھا……
سنن ابوداؤد – جلد دوم – روزوں کا بیان – حدیث 566
سلیمان بن عبدالرحمن، ولید نے کہا میں نے ابوعمرو اوزاعی سے سنا کہ سرہ سے مراد اس کا اول ہے۔……
سنن ابوداؤد – جلد دوم – روزوں کا بیان – حدیث 567
احمد بن عبدالوحد، ابومسہر، سعید بن عبدالعزیز سے روایت ہے کہ سرہ سے مراد اولہ ہے۔……
سنن ابوداؤد – جلد دوم – روزوں کا بیان – حدیث 568
موسی بن اسماعیل، ابن جعفر، محمد بن ابی حرملہ، حضرت کریب سے روایت ہے کہ ام الفضل بنت الحارث نے ان کو ملک شام میں حضرت معاویہ کے پاس بھیجا وہ کہتے ہیں کہ میں ملک شام گیا اور جو مقصد تھا وہ پورا کیا ابھی……