تقدیر پر ایمان لانے کا بیان
راوی:
وَعَنْ اَبِی الدَّرْدَآءِ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ خَلَقَ اﷲُ اٰدَمَ حِیْنَ خَلَقَہ، فَضَرَبَ کَتِفَہُ الْیُمْنٰی فَاَخْرَجَ ذُرِّیَّۃً بَیْضَآءَ کَاَنَّھُمْ الذُّرُّ وَ ضَرَبَ کَتِفَہُ الْیُسْرٰی فَاَخْرَجَ ذُرِّیَّۃًسَوْدَآءَ کَاَنَّھُمْ الْحُمَمُ فَقَالَ لِلَّذِی فِیْ یَمِیْنِہٖ اِلَی الْجَنَّۃِ وَلَآ اُبَالِیْ وَقَالَ لِلَّذِیْ فِیْ کَتِفِہِ الْیُسْرٰی اِلَی النَّارِ وَلَآ اُبَالِیْ۔ (رواہ مسند احمد بن حنبل)
" اور حضرت ابودرداء راوی ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔ جس وقت اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کو پیدا کیا تو ان کے داہنے مونڈھے پر ہاتھ (دست قدرت) مارا یا (مارنے کا حکم دیا) اور اس سے سفید اولاد نکالی جیسے کہ وہ چیونٹیاں تھیں، پھر بائیں مونڈھے پر ہاتھ مارا اور اس سے سیاہ اولاد نکالی جیسے کہ وہ کوئلہ تھے، پھر اللہ نے دائیں طرف والی اولاد کے بارہ میں فرمایا کہ جنتی ہیں اور مجھ کو اس کی پرواہ نہیں ہے اور ان (آدم ) کے بائیں مونڈھے والی اولاد کے بارہ میں فرمایا کہ یہ دوزخی ہیں اور مجھ کو اس کی بھی پرواہ نہیں ہے۔" (مسند احمد بن حنبل)