کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان
راوی:
وَعَنْ حَسَّانَ ، قَالَ: مَا ابْتَدَعَ قَوْمٌ بِدْعَۃً فِی دِیْنِھِمْ اِلَّا نَزَعَ اﷲُ مِنْ سُنَّتِھِمْ مِثْلَھَا ثُمَّ لَا یُعِیْدُھَا اِلَیْھِمْ اِلٰی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ۔(رواہ الدارمی)
" اور حضرت حسان رضی اللہ تعالیٰ عنہ ( اسم گرامی حسان ابن ثابت ہے اور کنیت ابوالولید ہے انصاری اور خزرجی ہیں بعض حضرات نے کہا ہے کہ کنیت ابوالحسام ہے حضرت حسان کی وفات حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانہ خلافت میں ٤٠ھ میں ہوئی ہے بعض لوگ فرماتے ہیں کہ وفات پچاس ہجری میں ہوئی ہے ) فرماتے ہیں، کہ جب کوئی قوم اپنے دین میں نئی بات ( یعنی ایس بدعت سیہ جو سنت کے مزاحم ہو) نکالتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی سنت میں سے اس کا مثل نکال لیتا ہے (یعنی جب کوئی بدعت سیہ پیدا ہوتی ہے تو اس کے مثل سنت دنیا سے اٹھالی جاتی ہے) اور پھر وہ سنت قیامت تک اس کی طرف واپس نہیں کی جاتی۔" (درامی)