وضو کو واجب کرنے والی چیزوں کا بیان
راوی:
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسِ قَالَ اَکَلَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم کَتِفًا ثُمَّ مَسَحَ یَدَہ، بِمَسْحِ کَانَ تَحْتَہ، ثُمَّ قَامَ فَصَلَّی۔ (رواہ ابوداؤ دو ابن ماجۃ)
" اور حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے بکری کا شانہ (یعنی بکری بریاں کے شانہ کا گوشت) کھایا، پھر اپنا ہاتھ ٹاٹ سے پونچھ لیا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نیچے بچھا ہوتا تھا اور پھر کھڑے ہو کر نماز پڑھ لی۔" (ابوداؤد، ابن ماجہ)
تشریح :
اس حدیث نے بھی حنفیہ کے اس مسلک کی تویثق کر دی ہے کہ آگ سے پکی ہوئی چیز کھا لینے سے وضو نہیں ٹوٹتا، نیز اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ کھانا کھانے کے بعد اگر منہ پر چکنائی وغیرہ لگے تو اس کا دھونا ضروری نہیں ہے۔