پاخانہ کے آداب کا بیان
راوی:
وَعَنْ اَبِی مُوْسٰی قَالَ کُنْتُ مَعَ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وسلم ذَاتَ یَوْمِ فَاَرَادَ اَنْ یَّبُوْلُ فَاَتَی دَمِثًا فِی اَصْلِ جِدَارِ فَبَالَ ثُمَّ قَالَ اِذَا اَرَادَا اَحَدُ کُمْ اَنْ یَّبُوْلَ فَلْیَرْ تَدْلَبَوْلِہ،۔(رواہ ابودؤد)
" اور حضرت ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک دن میں سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیشاب کرنے کا ارادہ فرمایا: چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دیوار کی جڑ میں (یعنی اس کے قریب) نرم زمین پر پہنچے اور پیشاب کیا ، پھر پیشاب سے فراغت کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " جب تم میں سے کوئی " پیشاب کرنے کا ارادہ کرے تو اسے چاہئے کہ وہ پیشاب کے لئے نرم زمین تلاش کرے تاکہ چھینٹیں نہ پڑیں۔(ابوداؤد)
تشریح :
خطابی رحمہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے جس دیوار کے پاس بیٹھ کر پیشاب کیا وہ دیوار کسی کی ملکیت میں نہیں ہوگی اس لئے کہ دیوار کی جڑ میں پیشاب کرنا دیوار کے نقصان کا سبب ہوتا ہے کیونکہ دیوار کی مٹی کو شورا لگ جاتا ہے اس لئے یہ مسئلہ ہے کہ جو دیوار کسی کی ملکیت میں ہو اس کے نیچے بیٹھ کے مالک کی اجازت کے بغیر پیشاب نہیں کرنا چاہئے اب اس میں وسعت ہے کہ اجازت خواہ حقیقۃً ہو یا حکماً۔