پاخانہ کے آداب کا بیان
راوی:
وَعَنِ ابْنِ مَسْعُوْدِ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہٖ وَسَلَّمَ لَا تَسْتَنْجُوْا بِالرُّوْثِ وَلَا بِالْعِظَامِ فَاِنَّہ، زَادُ اِخْوَانِکُمْ مِنَ الْجِنِّ۔ (رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ وَ النِّسَائِیُّ اِلَّا أَنَّہ، لَمْ یَذْکُرْزَادَاِخْوَانِکُمْ مِنَ الْجِنِّ۔
" اور حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا " تم لوگ لید اور ہڈی سے استنجاء نہ کرو کیونکہ (ہڈی) تمہارے بھائی جنات کی غذا ہے۔" (جامع ترمذی سنن نسائی مگر سنن نسائی نے زاد اخو انکم من الجن کے الفاظ ذکر نہیں کئے ہیں)
تشریح :
جس طرح شریعت محمدی کے مخاطب انسان ہیں اسی طرح جنات بھی ہیں اس لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جس طرح انسانوں کی دنیوی اور دینی رہبری فرماتے ہیں اسی طرح جنات کی دینی و دنیوی امور کی بھی رعایت فرماتے ہیں چنانچہ اس حدیث کے ذریعہ انسانوں کو آگاہ کیا جا رہا ہے کہ لید اور ہڈی سے استنجاء نہ کیا جائے کیونکہ ہڈی تو جنات کی غذا ہے اور لید ان کے جانوروں کی خوراک ہے۔