صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ علم کا بیان ۔ حدیث 83

علم اٹھ جانے اور جہل ظاہر ہونے کا بیان اور ربیعہ نے کہا کہ جس کے پاس کچھ علم ہو اس کو یہ زیبا نہیں ہے کہ اپنے آپ کو ( کسی دوسرے کام میں مشغول کر کے) ضائع کر دے

راوی: عمر ان بن میسرہ , عبدالوارث , ابوالتیاح , انس

حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مَيْسَرَةَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ عَنْ أَنَسِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ يُرْفَعَ الْعِلْمُ وَيَثْبُتَ الْجَهْلُ وَيُشْرَبَ الْخَمْرُ وَيَظْهَرَ الزِّنَا

عمر ان بن میسرہ، عبدالوارث، ابوالتیاح ، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کی علامتوں میں ایک یہ علامت بھی ہے کہ علم اٹھ جائے گا اور جہل قائم ہوجائے گا اور شراب نوشی ہونے لگے گی اور زنا اعلانیہ ہونے لگے گا۔

Narrated Anas: Allah's Apostle said, "From among the portents of the Hour are (the following):
1. Religious knowledge will be taken away (by the death of Religious learned men).
2. (Religious) ignorance will prevail.
3. Drinking of Alcoholic drinks (will be very common).
4. There will be prevalence of open illegal sexual intercourse.

یہ حدیث شیئر کریں