صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ علم کا بیان ۔ حدیث 88

اس شخص کا بیان جو ہاتھ کے اشارے سے فتوی کا جواب دے

راوی: مکی بن ابراہیم , حنظلہ , سالم , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا الْمَکِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَخْبَرَنَا حَنْظَلَةُ عَنْ سَالِمٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يُقْبَضُ الْعِلْمُ وَيَظْهَرُ الْجَهْلُ وَالْفِتَنُ وَيَکْثُرُ الْهَرْجُ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا الْهَرْجُ فَقَالَ هَکَذَا بِيَدِهِ فَحَرَّفَهَا کَأَنَّه يُرِيدُ الْقَتْلَ

مکی بن ابراہیم، حنظلہ، سالم، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آئندہ زمانہ میں علم اٹھا لیا جائے گا اور جہل اور فتنے غالب ہو جائیں گے اور ہرج بہت ہوگا عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہرج کیا ہے؟ آپ نے اپنے ہاتھ سے ترچھا اشارہ کر کے فرمایا: اس طرح، گویا آپ کی مراد (ہرج سے) قتل تھی۔

Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "(Religious) knowledge will be taken away (by the death of religious scholars) ignorance (in religion) and afflictions will appear; and Harj will increase." It was asked, "What is Harj, O Allah's Apostle?" He replied by beckoning with his hand indicating "killing." (Fateh-al-Bari Page 192, Vol. 1)

یہ حدیث شیئر کریں