وضو کی سنتوں کا بیان
راوی:
وَعَنِ الْمَسْتَوْرِ دِبْنِ شَدَادٍ قَالَ رَاَیْتُ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم اِذَا تَوَضَّأَ یَدْلُکُ اَصَابِعَ رِجْلَیْہِ بِخِنْصَرِہٖ۔ (رواہ الترمذوابوداؤد وابن ماجۃ)
" اور حضرت مستور بن شداد رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ میں نے سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم وضو فرماتے تو اپنے پاؤں کی انگلیوں کو (بائیں ہاتھ کی) چھنگلیا، سے ملتے (یعنی پاؤں کی انگلیوں کے درمیان بائیں ہاتھ کی چھنگلیا سے خلال فرماتے ۔" (جامع ترمذی ، سنن ابوداؤد، ابن ماجۃ)
تشریح
لفظ یدلک کا مطلب یہ ہے کہ" آپ (بائیں ہاتھ کی چھنگلیا سے پاؤں کی انگلیوں کے درمیان) خلال کرتے تھے ۔" چنانچہ اس کی تصدیق اس روایت سے ہوتی ہے جسے امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ نے روایت کیا ہے جس میں لفظ (یعنی خلال کرتے تھے) صراحت کے ساتھ آیا ہے اس شکل میں یہ اس بات کی دلیل ہے کہ بائیں ہاتھ کی چھنگلیا سے پاؤں کی انگلیوں کے درمیان خلال کرنا مستحب ہے یا یدلک کے معنی یہ ہوں گے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (اپنے دائیں ہاتھ کی چھنگلیا پاؤں کی انگلیوں پر ) پھیرتے تھے، اس صورت میں یہ اس بات کی دلیل ہوگی کہ تمام اعضاء کا ملنا مستحب ہے۔