صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ علم کا بیان ۔ حدیث 98

اس شخص کا بیان جو خوب سمجھانے کے لئے ایک بات کو تین بار کہے۔ رسول اللہ صلّی اللہ علیہ و سلم نے اَلَا و قَولُ الزور فرمایا اور بابر اس کی تکرار کرتے رہے اور ابن عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلّی اللہ علیہ و سلم نے ھل بَلَّغتُ تین مرتبہ فرمایا۔

راوی: مسدد , ابوعوانہ , ابوبشر , یوسف بن ماہک , عبداللہ بن عمرو

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ يُوسُفَ بْنِ مَاهَکَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ تَخَلَّفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ سَافَرْنَاهُ فَأَدْرَکَنَا وَقَدْ أَرْهَقْنَا الصَّلَاةَ صَلَاةَ الْعَصْرِ وَنَحْنُ نَتَوَضَّأُ فَجَعَلْنَا نَمْسَحُ عَلَی أَرْجُلِنَا فَنَادَی بِأَعْلَی صَوْتِهِ وَيْلٌ لِلْأَعْقَابِ مِنْ النَّارِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا

مسدد، ابوعوانہ، ابوبشر، یوسف بن ماہک، عبداللہ بن عمرو کہتے ہیں کہ ایک سفر میں ہم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پیچھے رہ گئے تھے پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے قریب پہنچے تو نماز عصر کا وقت چونکہ تنگ ہوگیا تھا اور ہم وضو کر رہے تھے تو جلدی کے مارے اپنے پیروں پر پانی چپڑنے لگے پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بلند آواز سے دو مرتبہ یا تین مرتبہ پکارا وَيْلٌ لِلْأَعْقَابِ مِنْ النَّارِ

Narrated 'Abdullah bin 'Amr: Once Allah's Apostle remained behind us in a journey. He joined us while we were performing ablution for the 'Asr prayer which was over-due. We were just passing wet hands over our feet (not washing them properly) so the Prophet addressed us in a loud voice and said twice or thrice, "Save your heels from the fire."

یہ حدیث شیئر کریں