وضو کی سنتوں کا بیان
راوی:
وَعَنْ عَبْدِاﷲِ بْنِ زَیْدٍ قَالَ رَأَیْتُ رَسُوْلَ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم مَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ مِنْ کَفٍ وَّاحِدٍ فَعَلَ ذٰلِکَ ثَلَاثَا۔(رواہ ابوداؤد، الجامع ترمذی)
" اور حضرت عبدا اللہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے سر کار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ہی چلو سے کلی کی اور ناک میں پانی دیا اور تین مرتبہ اسی طرح کیا۔" (سنن ابوداؤد، جامع ترمذی )
تشریح
حدیث کے آخر جملہ میں دو احتمال ہیں یعنی اس کے معنی یا تو یہ ہیں کہ آپ نے ایک ہی چلو سے کلی کی اور ناک میں پانی دیا اور اس طرح تین مرتبہ کیا یا یہ کہ تین چلو سے تین مرتبہ کلی کی اور پھر تین چلو سے تین مرتبہ ناک میں پانی دیا۔ دوسرے معنی زیادہ مناسب اور اکثر روایات کے مطابق ہیں۔
ان کے علاوہ ایک تیسرا احتمال اور بھی ہو سکتا ہے وہ یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ہی چلو سے تین مرتبہ کلی کی اور ناک میں پانی بھی دیا، دوسرا چلو نہیں لیا۔ یہی تمام احتمالات اس سے پہلے گزرنے والی حدیث میں بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔