صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ علم کا بیان ۔ حدیث 133

علم (کے حصول) میں شرمانے کا بیان، مجاہد رحمتہ اللہ علیہ نے کہا کہ نہ تو شرمانے والا علم حاصل کر سکتا ہے اور نہ غرور کرنے والا اور عائشہ رضی اللہ عنہانے کہا ہے کہ انصار کی عورتیں کیا اچھی عورتیں ہیں انہیں دین میں سمجھ حاصل کرنے سے حیا مانع نہیں آتی

راوی: محمد بن سلام , ابومعاویہ , ہشام , عروہ , زینب , ام سلمہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ زَيْنَبَ بنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ جَائَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ لَا يَسْتَحْيِي مِنْ الْحَقِّ فَهَلْ عَلَی الْمَرْأَةِ مِنْ غُسْلٍ إِذَا احْتَلَمَتْ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَأَتْ الْمَائَ فَغَطَّتْ أُمُّ سَلَمَةَ تَعْنِي وَجْهَهَا وَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَوَتَحْتَلِمُ الْمَرْأَةُ قَالَ نَعَمْ تَرِبَتْ يَمِينُکِ فَبِمَ يُشْبِهُهَا وَلَدُهَا

محمد بن سلام، ابومعاویہ، ہشام، عروہ، زینب، ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ ام سلیم رضی اللہ تعالیٰ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور کہنے لگیں کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ حق بات سے نہیں شرماتا، تو یہ بتائیے کہ کیا عورت پر جب کہ وہ محتلم ہو، غسل (فرض) ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (ہاں) جب کہ وہ پانی یعنی منی کو اپنے کپڑے پر دیکھے، تو ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے اپنا منہ چھپالیا اور کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا عورت بھی محتلم ہوتی ہے؟ آپ نے فرمایا کہ ہاں، تمہارا داہنا ہاتھ خاک آلود ہوجائے (اگر عورت کی منی خارج نہیں ہوتی) تو اس کا لڑکا اس کے مشابہ کیوں ہوتا ہے؟۔

Narrated Um Salama: Um-Sulaim came to Allah's Apostle and said, "Verily, Allah is not shy of (telling you) the truth. Is it necessary for a woman to take a bath after she has a wet dream (nocturnal sexual discharge?) The Prophet replied, "Yes, if she notices a discharge." Um Salama, then covered her face and asked, "O Allah's Apostle! Does a woman get a discharge?" He replied, "Yes, let your right hand be in dust (An Arabic expression you say to a person when you contradict his statement meaning "you will not achieve goodness"), and that is why the son resembles his mother."

یہ حدیث شیئر کریں