صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ علم کا بیان ۔ حدیث 134

علم (کے حصول) میں شرمانے کا بیان، مجاہد رحمتہ اللہ علیہ نے کہا کہ نہ تو شرمانے والا علم حاصل کر سکتا ہے اور نہ غرور کرنے والا اور عائشہ رضی اللہ عنہانے کہا ہے کہ انصار کی عورتیں کیا اچھی عورتیں ہیں انہیں دین میں سمجھ حاصل کرنے سے حیا مانع نہیں آتی

راوی: اسمعیل , مالک , عبداللہ بن دینار , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ مِنْ الشَّجَرِ شَجَرَةً لَا يَسْقُطُ وَرَقُهَا وَهِيَ مَثَلُ الْمُسْلِمِ حَدِّثُونِي مَا هِيَ فَوَقَعَ النَّاسُ فِي شَجَرِ الْبَادِيَةِ وَوَقَعَ فِي نَفْسِي أَنَّهَا النَّخْلَةُ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَاسْتَحْيَيْتُ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخْبِرْنَا بِهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هِيَ النَّخْلَةُ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَحَدَّثْتُ أَبِي بِمَا وَقَعَ فِي نَفْسِي فَقَالَ لَأَنْ تَکُونَ قُلْتَهَا أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ يَکُونَ لِي کَذَا وَکَذَا

اسمعیل، مالک، عبداللہ بن دینار، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا درختوں میں ایک درخت ایسا ہے کہ اس میں پت جھڑ نہیں ہوتی اور وہ مومن کے مشابہ ہے مجھے بتاؤ کہ وہ کون سا درخت ہے؟ لوگوں کے خیال جنگل کے درختوں میں جا پڑے، اور میرے دل میں یہ آیا کہ وہ کھجور کا درخت ہے، مگر میں (کہتے ہوئے) شرما گیا (بالآخر) سب لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (ہماری سمجھ میں نہیں آیا) آپ ہمیں وہ درخت بتا دیجئے، عبداللہ کہتے ہیں کہ میں نے اپنے باپ (عمر فاروق) سے، جو میرے دل میں آیا تھا ، بیان کیا تو وہ بولے اگر تو نے یہ کہہ دیا ہوتا، تو مجھے اس سے اور اس سے زیادہ محبوب تھا۔

Narrated 'Abdullah bin 'Umar: Once Allah's Apostle said, "Amongst the trees there is a tree, the leaves of which do not fall and is like a Muslim, tell me the name of that tree." Everybody started thinking about the trees of the desert areas and I thought of the date-palm tree but felt shy (to answer). The others asked, "O Allah's Apostle! inform us of it." He replied, "it is the date-palm tree." I told my father what had come to my mind and on that he said, "Had you said it I would have preferred it to such and such a thing that I might possess."

یہ حدیث شیئر کریں