غسل کا بیان
راوی:
وَعَنْھَا قَالَتْ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم اِذَا جَاوَزَ الْخِتَانُ الْخِتَانَ وَجَبَ الْغُسْلُ فَعَلْتُہُ اَنَاوَرَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم فَاغْتَسَلْنَا۔ (رواہ الترمذی و ابن ماجۃ)
" اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا " جب مرد کے ختنے کی جگہ عورت کے ختنے کی جگہ تجاوز کر جائے (یعنی حشفہ غائب ہو جائے تو (دونوں پر) غسل واجب ہو جائے گا۔" (جامع ترمذی ، سنن ابن ماجہ)
تشریح
" ختان" اس جگہ کو کہتے ہیں جسے ختنہ کرتے وقت کاٹتے ہیں جو مرد کے عضو تناسل کے آگے ایک کھال ہوتی ہے اور عورت کی شرم گاہ پر مرغ کی کلغی کی طرح ابھرا ہوا ایک حصہ ہوتا ہے لہٰذا فرمایا جا رہا ہے کہ جب ختنین مل جائیں اور حشفہ عورت کی شرم گاہ میں داخل ہو جائے تو غسل واجب ہوتا ہے ، خواہ انزال ہو یا نہ ہو۔"