مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 463

نجاستوں کے پاک کرنے کا بیان

راوی:

عَنْ سُلَےْمَانَ بْنِ ےَسَارٍ ص قَالَ سَاَلْتُ عَآئِشَۃَرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا عَنِ الْمَنِیِّ ےُصِےْبُ الثَّوْبَ فَقَالَتْ کُنْتُ اَغْسِلُہُ مِنْ ثَوْبِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم فَےَخْرُجُ اِلَی الصَّلٰوۃِ وَاَثَرُ الْغَسْلِ فِیْ ثَوْبِہٖ (صحیح البخاری و صحیح مسلم)

" حضرت سلیمان بن یسار ( اسم گرامی سلیمان ابن یسار اور کنیت ابوایوب ہے آپ تابعی ہیں آپ کا ١٧ء ھ میں بعمر ٥٣ سال میں انتقال ہوا ) فرماتے ہیں میں نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے کپڑے پر لگی ہوئی منی کے بارے میں پوچھا تو حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ میں سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے منی کو دھویا کرتی تھی چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (جب اسی گیلے کپڑے کے ساتھ) نماز کے لئے تشریف لے جاتے تو اس کپڑے پر (منی) کے دھونے کا نشان رہتا تھا۔" (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ منی ناپاک ہے اگر منی کسی کپڑے وغیرہ پر لگ جائے تو اسے دھو کر پاک کر لینا چاہئے چنانچہ امام اعظم ابوحنیفہ اور امام مالک رحمہما اللہ تعالیٰ علیہما کا یہی مسلک ہے مگر حضرت امام شافعی رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ جس طرح سنک (یعنی ناک سے نکلنے والی) رطوبت پاک ہے اسی طرح منی بھی پاک ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں