صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ وضو کا بیان ۔ حدیث 180

سلف میں کچھ ایسے لوگ بھی ہیں، جو صرف پاخانہ پیشاب کے بعد وضو کو فرض سمجھتے ہیں، اس کے علاوہ کسی چیز سے وضو فرض نہیں سمجھتے، ان کی دلیل یہ آیت ہے أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِنْكُمْ مِنْ الْغَائِطِ ، عطاء رحمتہ اللہ علیہ نے اس شخص کے بارے میں جس کے پیچھے سے کیڑا خارج ہو یا اس کے عضو خاص سے جوں کی مثل کوئی چیز نکلے، یہ کہا ہے کہ وضو کا اعادہ کر لے، جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا ہے کہ جب کوئی نماز میں ہنس پڑے، تو وہ اس کا اعادہ کر لے اور وضو کا اعادہ نہ کرے، حسن (بصری) رحمہ اللہ علیہ نے کہا ہے اگر ( کوئی) شخص اپنے بال یا اپنے ناخن کتروائے یا اپنے موزے اتار ڈالے تو اس پر وضو (فرض) نہیں، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا ہے کہ وضو فرض نہیں ہوتا مگر حدث کے سبب سے اور جابر رضی اللہ عنہ سے نقل کیا جاتا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غزوہ ذات الرقاع میں تھے، ایک شخص کو تیر مارا گیا ، جس سے ان کا خون نکل آیا، مگر انہوں نے رکوع کیا اور سجدہ کیا اور اپنی نماز پر قائم رہے، حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ مسلمان برابر اپنے زخموں میں نماز پڑھا کرتے تھے اور طاؤس اور محمد بن علی اور عطاء اور اہل حجاز کہتے ہیں کہ خون (نکلنے) سے وضو (فرض) نہیں ہوتا، ابن عمر رضی اللہ عنہ نے اپنی ایک پھنسی کو دبا دیا اور اس سے خون نکلا، مگر انہوں نے وضو نہیں کیا اور ابن ابی اوفی نے خون تھوکا مگر وہ اپنی نماز میں قائم رہے اور ابن عمر رضی اللہ عنہ نے اور حسن (بصری) رحمتہ اللہ علیہ اس شخص کے بارے میں جو پچھنے لگوائے، یہ کہتے ہیں کہ اس پر صرف اپنے پچھنے کے مقامات کا دھونا ضروری ہے

راوی: قتیبہ , جریر , اعمش , منذر , ابویعلیٰ , ثوری , محمد بن حنفیہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُنْذِرٍ أَبِي يَعْلَی الْثَّوْرِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَنَفِيَّةِ قَالَ قَالَ عَلِيٌّ کُنْتُ رَجُلًا مَذَّائً فَاسْتَحْيَيْتُ أَنْ أَسْأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرْتُ الْمِقْدَادَ بْنَ الْأَسْوَدِ فَسَأَلَهُ فَقَالَ فِيهِ الْوُضُوئُ وَرَوَاهُ شُعْبَةُ عَنْ الْأَعْمَشِ

قتیبہ، جریر، اعمش، منذر، ابویعلیٰ، ثوری، محمد بن حنفیہ سے روایت ہے علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا ہے کہ میری مذی بکثرت نکلتی تھی، تو میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھتے ہوئے شرمایا اور میں نے مقداد بن اسود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا، انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا تو آپ نے فرمایا کہ منی کے نکلنے میں وضو (فرض) ہو جاتا ہے۔

Narrated 'Ali: I used to get emotional urethral discharges frequently and felt shy to ask Allah's Apostle about it. So I requested Al-Miqdad bin Al-Aswad to ask (the Prophet) about it. Al-Miqdad asked him and he replied, "One has to perform ablution (after it)."

یہ حدیث شیئر کریں