صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ وضو کا بیان ۔ حدیث 185

اگر وضو نہ ہو تو ( وضو کئے بغیر) قرآن کی تلاوت کرنے کا بیان اور منصور نے ابراہیم سے نقل کیا ہے کہ حمام میں تلاوت کرنا اور بے وضو خط کا لکھنا جائز ہے حماد نے ابراہیم سے نقل کیا ہے کہ اگر حمام کے لوگوں مے بدن پر ازار ہو تو انہیں سلام کرو ورنہ نہیں

راوی: اسمعیل , مالک , مخرمہ بن سلیمان , کریب (ابن عباس کے آزاد کردہ غلام) عبداللہ بن عباس

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ کُرَيْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ بَاتَ لَيْلَةً عِنْدَ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ خَالَتُهُ فَاضْطَجَعْتُ فِي عَرْضِ الْوِسَادَةِ وَاضْطَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَهْلُهُ فِي طُولِهَا فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی إِذَا انْتَصَفَ اللَّيْلُ أَوْ قَبْلَهُ بِقَلِيلٍ أَوْ بَعْدَهُ بِقَلِيلٍ اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَلَسَ يَمْسَحُ النَّوْمَ عَنْ وَجْهِهِ بِيَدِهِ ثُمَّ قَرَأَ الْعَشْرَ الْآيَاتِ الْخَوَاتِمَ مِنْ سُورَةِ آلِ عِمْرَانَ ثُمَّ قَامَ إِلَی شَنٍّ مُعَلَّقَةٍ فَتَوَضَّأَ مِنْهَا فَأَحْسَنَ وُضُوئَهُ ثُمَّ قَامَ يُصَلِّي قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَقُمْتُ فَصَنَعْتُ مِثْلَ مَا صَنَعَ ثُمَّ ذَهَبْتُ فَقُمْتُ إِلَی جَنْبِهِ فَوَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَی عَلَی رَأْسِي وَأَخَذَ بِأُذُنِي الْيُمْنَی يَفْتِلُهَا فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ أَوْتَرَ ثُمَّ اضْطَجَعَ حَتَّی أَتَاهُ الْمُؤَذِّنُ فَقَامَ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّی الصُّبْحَ

اسمعیل، مالک، مخرمہ بن سلیمان، کریب (ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے آزاد کردہ غلام) عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ وہ ایک شب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زوجہ میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے گھر میں رہے اور وہ ان کی خالہ ہیں، ابن عباس کہتے ہیں میں بستر کے عرض میں لیٹ گیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی اس کے طول میں لیٹیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سو گئے، جب آدھی رات ہوئی یا اس سے کچھ پہلے یا اس سے کچھ بعد، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیدار ہوئے اور نیند میں اپنے چہرہ کو اپنے ہاتھ سے ملتے ہوئے بیٹھ گئے، پھر سورت آل عمران کی آخری دس آیتیں آپ نے پڑھیں، اس کے بعد ایک لٹکی ہوئے مشک کی طرف (متوجہ ہو کر) آپ کھڑے ہو گئے اور اس سے وضو کیا، اس کے بعد نماز پڑھنے کھڑے ہو گئے، ابن عباس کہتے ہیں کہ میں بھی اٹھا اور جس طرح آپ نے کیا تھا، میں نے بھی کیا، پھر میں گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بائیں پہلو میں کھڑا ہو گیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا داہنا ہاتھ میرے سر پر رکھا اور میراداہنا کان پکڑ کر اسے مروڑا اور مجھے اپنی داہنی جانب کرلیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعت نماز پڑھی، پھر دو رکعتیں پڑھیں، پھر دو رکعتیں پڑھیں، اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وتر پڑھے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لیٹ گئے، جب مؤذن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہو گئے اور صبح کی نماز پڑھی۔

Narrated 'Abdullah bin 'Abbas: that he stayed overnight in the house of Maimuna the wife of the Prophet, his aunt. He added: I lay on the bed (cushion transversally) while Allah's Apostle and his wife lay in the length-wise direction of the cushion. Allah's Apostle slept till the middle of the night, either a bit before or a bit after it and then woke up, rubbing the traces of sleep off his face with his hands. He then, recited the last ten verses of Sura Al-Imran, got up and went to a hanging water-skin. He then performed the ablution from it and it was a perfect ablution, and then stood up to offer the prayer. I, too, got up and did as the Prophet had done. Then I went and stood by his side. He placed his right hand on my head and caught my right ear and twisted it. He prayed two Rakat then two Rakat and two Rakat and then two Rakat and then two Rakat and then two Rakat (separately six times), and finally one Rak'a (the Witr). Then he lay down again in the bed till the Mu'adhdhin came to him where upon the Prophet got up, offered a two light Rakat prayer and went out and led the Fajr prayer

یہ حدیث شیئر کریں