صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ وضو کا بیان ۔ حدیث 191

یہ باب ترجمۃ الباب سے خالی ہے۔

راوی: عبدالرحمن بن یونس , حاتم بن اسماعیل , جعد , سائب بن یزید

حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يُونُسَ قَالَ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ عَنْ الْجَعْدِ قَالَ سَمِعْتُ السَّائِبَ بْنَ يَزِيدَ يَقُولُ ذَهَبَتْ بِي خَالَتِي إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ ابْنَ أُخْتِي وَقَعَ فَمَسَحَ رَأْسِي وَدَعَا لِي بِالْبَرَکَةِ ثُمَّ تَوَضَّأَ فَشَرِبْتُ مِنْ وَضُوئِهِ ثُمَّ قُمْتُ خَلْفَ ظَهْرِهِ فَنَظَرْتُ إِلَی خَاتَمِ النُّبُوَّةِ بَيْنَ کَتِفَيْهِ مِثْلَ زِرِّ الْحَجَلَةِ

عبدالرحمن بن یونس، حاتم بن اسماعیل، جعد، سائب بن یزید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے میری خالہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے گئیں، عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ میری بہن کا لڑکا بیمار ہے، آپ نے میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور میرے لئے برکت کی دعا کی، پھر آپ نے وضو فرمایا اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وضو سے بچے ہوئے پانی کو پی لیا، اس کے بعد آپ کے پس پشت کھڑا ہو گیا، تو میں نے مہر نبوت کو دیکھ لیا، جو آپ کے دونوں شانوں کے درمیان مثل حجلہ یعنی چھپر کھٹ کے پردہ کی گھنڈی کی تھی۔

Narrated As-Sa'ib bin Yazid: My aunt took me to the Prophet and said, "O Allah's Apostle! This son of my sister has got a disease in his legs." So he passed his hands on my head and prayed for Allah's blessings for me; then he performed ablution and I drank from the remaining water. I stood behind him and saw the seal of Prophet hood between his shoulders, and it was like the "Zir-al-Hijla" (means the button of a small tent, but some said 'egg of a partridge.' etc.)

یہ حدیث شیئر کریں