صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ وضو کا بیان ۔ حدیث 234

اونٹ، چوپایوں اور بکری کے پیشاب اور ان کے رہنے کی جگہوں کا بیان، ابوموسی نے دار البرید میں نماز پڑھی اور ان کے ایک ایک طرف گوبر تھا اور (دوسری طرف) جنگل، تو انہوں نے کہا کہ یہ جگہ اور وہ جگہ برابر ہے

راوی: سلیمان بن حرب , حماد بن زید , ایوب , ابوقلابہ , انس

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍعَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَدِمَ أُنَاسٌ مِنْ عُکْلٍ أَوْ عُرَيْنَةَ فَاجْتَوَوْا الْمَدِينَةَ فَأَمَرَهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلِقَاحٍ وَأَنْ يَشْرَبُوا مِنْ أَبْوَالِهَا وَأَلْبَانِهَا فَانْطَلَقُوا فَلَمَّا صَحُّوا قَتَلُوا رَاعِيَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاسْتَاقُوا النَّعَمَ فَجَائَ الْخَبَرُ فِي أَوَّلِ النَّهَارِ فَبَعَثَ فِي آثَارِهِمْ فَلَمَّا ارْتَفَعَ النَّهَارُ جِيئَ بِهِمْ فَأَمَرَ فَقَطَعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ وَسُمِرَتْ أَعْيُنُهُمْ وَأُلْقُوا فِي الْحَرَّةِ يَسْتَسْقُونَ فَلَا يُسْقَوْنَ قَالَ أَبُو قِلَابَةَ فَهَؤُلَائِ سَرَقُوا وَقَتَلُوا وَکَفَرُوا بَعْدَ إِيمَانِهِمْ وَحَارَبُوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ

سلیمان بن حرب، حماد بن زید، ایوب، ابوقلابہ، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ عکل یا عرینہ کے کچھ لوگ آئے، مگر وہ مدینہ میں بیمار ہوگئے، تو آپ نے انہیں صدقہ کے اونٹوں میں لے جانے کا حکم دیا اور یہ کہ وہ لوگ ان کا پیشاب اور ان کا دودھ پئیں، چنانچہ وہ (جنگل میں) چلے گئے اور ایسا ہی کیا، جب تندرست ہو گئے، تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چراوہے کو قتل کر ڈالا اور جانوروں کو ہانک لے گئے، ابتدا دن ہی میں (یہ) خبر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئی، چنانچہ آپ نے ان کے تعاقب میں آدمی بھیجے اور دن چڑھے وہ (گرفتار کر کے) لائے گئے، آپ نے حکم دیا تو ان کے ہاتھ اور پیر کاٹ دیئے گئے اور ان کی آنکھوں میں گرم سلائیاں پھیر دی گئیں اور گرم سنگلاخ پر ڈال دئیے گئے، پانی مانگتے تھے تو انہیں پانی نہیں پلایا جاتا تھا، ابوقلابہ کہتے ہیں کہ اس کی وجہ یہ تھی کہ ان لوگوں نے چوری کی اور قتل کیا اور ایمان لانے کے بعد کافر ہو گئے اور اللہ اس کے رسول سے لڑے۔

Narrated Abu Qilaba: Anas said, "Some people of 'Ukl or 'Uraina tribe came to Medina and its climate did not suit them. So the Prophet ordered them to go to the herd of (Milch) camels and to drink their milk and urine (as a medicine). So they went as directed and after they became healthy, they killed the shepherd of the Prophet and drove away all the camels. The news reached the Prophet early in the morning and he sent (men) in their pursuit and they were captured and brought at noon. He then ordered to cut their hands and feet (and it was done), and their eyes were branded with heated pieces of iron, they were put in 'Al-Harra' and when they asked for water, no water was given to them." Abu Qilaba said, "Those people committed theft and murder, became infidels after embracing Islam and fought against Allah and His Apostle."

یہ حدیث شیئر کریں