لوگوں کے پاس نہانے کی حالت میں پردہ کرنے کا بیان
راوی: عبداللہ بن مسلمہ , مالک , ابوالنضر , ابومرہ , ام ہانی بنت ابی طالب ا
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَبِي النَّضْرِ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ أَنَّ أَبَا مُرَّةَ مَوْلَی أُمِّ هَانِئٍ بِنْتِ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أُمَّ هَانِئٍ بِنْتَ أَبِي طَالِبٍ تَقُولُ ذَهَبْتُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفَتْحِ فَوَجَدْتُهُ يَغْتَسِلُ وَفَاطِمَةُ تَسْتُرُهُ فَقَالَ مَنْ هَذِهِ فَقُلْتُ أَنَا أُمُّ هَانِئٍ
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، ابوالنضر (عمرو بن عبیداللہ کے آزد کردہ غلام) ابومرہ (ام ہانی کے آزاد کردہ غلام) ام ہانی بنت ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ فتح (مکہ) کے سال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئی، تو میں نے آپ کو غسل کرتے ہوئے پایا، اور فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا آپ پر پردہ کئے ہوئے تھیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کون ہے؟ میں نے عرض کیا کہ میں ام ہانی ہوں۔
Narrated Um Hani bint Abi Talib: I went to Allah's Apostle in the year of the conquest of Mecca and found him taking a bath while Fatima was screening him. The Prophet asked, "Who is it?" I replied, "I am Um-Hani."