مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان۔ ۔ حدیث 574

جلدی نماز پڑھنے کا بیان

راوی:

وَعَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ مَا صَلَّی رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم صَلَاۃً لِّوَ قْتِھَا الْاٰخِرِ مَرَّتَیْنِ حَتّٰی قَبَضَہُ اﷲُ تَعَالٰی۔ (رواہ الترمذی)

" اور حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی نماز آخر وقت میں دو دفعہ بھی نہیں پڑھی، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو وفات دے دی۔ " (جامع ترمذی )

تشریح
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ارشاد کا مطلب یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نمازوں کو ان کے مختار اوقات میں پڑھا کرتے تھے۔ مکروہ اوقات میں نہیں پڑھتے تھے۔ صرف ایک مرتبہ بیان جواز کے لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز آخر وقت میں پڑھی تھی تاکہ لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ نماز کا آخری وقت یہ ہے اور وقت کے اس حصے تک نماز جائز ہو سکتی ہے۔
معلوم ہوتا ہے کہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے اس نماز کو شمار نہیں کیا ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت جبرائیل علیہ السلام کے ہمراہ آخر وقت میں پڑھی تھی کیونکہ حضرت جبرائیل علیہ السلام سے وقت معلوم کرنے کے لئے آخر وقت نماز پڑھنے کا اتفاق ہوا تھا اسی طرح ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک سائل کو ایک دن اول وقت میں اور ایک دن آخر وقت میں پڑھ کر دکھائی تھی اسے بھی حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے شمار نہیں کیا ہے اس لئے کہ تعلیم پر محمول ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں