صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ مقدمہ مسلم ۔ حدیث 64

اسناد حدیث کی ضرورت کے بیان میں اور راویوں پر تنقید کی اہمیت کے بارے میں کہ وہ غیبت محرمہ نہیں ہے ۔

راوی:

حَدَّثَنِي الْفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ قَالَ قَدِمَ عَلَيْنَا أَبُو دَاوُدَ الْأَعْمَی فَجَعَلَ يَقُولُ حَدَّثَنَا الْبَرَائُ قَالَ وَحَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَرْقَمَ فَذَکَرْنَا ذَلِکَ لِقَتَادَةَ فَقَالَ کَذَبَ مَا سَمِعَ مِنْهُمْ إِنَّمَا کَانَ ذَلِکَ سَائِلًا يَتَکَفَّفُ النَّاسَ زَمَنَ طَاعُونِ الْجَارِفِ

فضل بن سہل ، عفان بن مسلم، حضرت ہمام بیان کرتے ہیں کہ نفع بن حارث ابوداؤد نابینا ہمارے پاس آیا اور بیان کرنا شروع کر دیا کہ ہم سے براء بن عازب اور زید بن ارقم نے بیان کیا ہم نے اس کی حضرت قتادہ سے تحقیق کی انہوں نے کہا یہ جھوٹا ہے اس نے ان سے نہیں سنا یہ شخص طاعون جازف کے زمانہ میں لوگوں سے بھیک مانگتا پھرتا تھا۔

یہ حدیث شیئر کریں