اسناد حدیث کی ضرورت کے بیان میں اور راویوں پر تنقید کی اہمیت کے بارے میں کہ وہ غیبت محرمہ نہیں ہے ۔
راوی:
حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ أَبُو حَفْصٍ قَالَ سَمِعْتُ مُعَاذَ بْنَ مُعَاذٍ يَقُولُا قُلْتُ لِعَوْفِ بْنِ أَبِي جَمِيلَةَ إِنَّ عَمْرَو بْنَ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا عَنْ الْحَسَنِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلَاحَ فَلَيْسَ مِنَّا قَالَ کَذَبَ وَاللَّهِ عَمْرٌو وَلَکِنَّهُ أَرَادَ أَنْ يَحُوزَهَا إِلَی قَوْلِهِ الْخَبِيثِ
عمرو بن علی ابوحفص ، معاذ بن معاذ سے روایت ہے کہ میں نے عوف بن ابی جمیلہ سے پوچھا کہ ہم سے عمرو بن عبید نے حسن بصری سے روایت بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے ہمارے خلاف ہتھیار اٹھایا وہ ہم میں سے نہیں ہے عوف نے کہا اللہ کی قسم عمر جھوٹا ہے وہ اس حدیث سے اپنے باطل عقائد کی ترویج واشاعت کرنا چاہتا ہے ۔