صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ مقدمہ مسلم ۔ حدیث 70

اسناد حدیث کی ضرورت کے بیان میں اور راویوں پر تنقید کی اہمیت کے بارے میں کہ وہ غیبت محرمہ نہیں ہے ۔

راوی:

حَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ زَيْدٍ يَعْنِي حَمَّادًا قَالَ قِيلَ لِأَيُّوبَ إِنَّ عَمْرَو بْنَ عُبَيْدٍ رَوَی عَنْ الْحَسَنِ قَالَ لَا يُجْلَدُ السَّکْرَانُ مِنْ النَّبِيذِ فَقَالَ کَذَبَ أَنَا سَمِعْتُ الْحَسَنَ يَقُولُ يُجْلَدُ السَّکْرَانُ مِنْ النَّبِيذِ

حجاج بن شاعر، سلیمان ، ابن زید، ایوب، عمرو بن عبید، حضرت حماد بیان کرتے ہیں کہ کہ ایوب سے کسی نے کہا کہ عمرو بن عبید حسن بصری سے یہ حدیث روایت کرتا ہے کہ جو شخص نبیذ پی کر مدہوش ہوجائے تو اس پر حد جاری نہ ہوگی ایوب نے کہا کہ یہ جھوٹ کہتا ہے کیونکہ میں نے حضرت حسن بصری سے سنا ہے وہ فرماتے تھے کہ جو شخص نبیذ پی کر مدہوش ہو جائے اسے کوڑے لگائے جائیں گے ۔

یہ حدیث شیئر کریں