جہاں بھی ہو، قبلہ کی طرف منہ کرنے کا بیان، اور ابوہریرہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ قبلہ کی طرف منہ کر اور تکبیر کہہ
راوی: عبداللہ بن رجاء , اسرائیل , ابواسحق , براء بن عازب
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَائٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی نَحْوَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ سِتَّةَ عَشَرَ أَوْ سَبْعَةَ عَشَرَ شَهْرًا وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ أَنْ يُوَجَّهَ إِلَی الْکَعْبَةِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ قَدْ نَرَی تَقَلُّبَ وَجْهِکَ فِي السَّمَائِ فَتَوَجَّهَ نَحْوَ الْکَعْبَةِ وَقَالَ السُّفَهَائُ مِنْ النَّاسِ وَهُمْ الْيَهُودُ مَا وَلَّاهُمْ عَنْ قِبْلَتِهِمْ الَّتِي کَانُوا عَلَيْهَا قُلْ لِلَّهِ الْمَشْرِقُ وَالْمَغْرِبُ يَهْدِي مَنْ يَشَائُ إِلَی صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ فَصَلَّی مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ ثُمَّ خَرَجَ بَعْدَ مَا صَلَّی فَمَرَّ عَلَی قَوْمٍ مِنْ الْأَنْصَارِ فِي صَلَاةِ الْعَصْرِ نَحْوَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ فَقَالَ هُوَ يَشْهَدُ أَنَّهُ صَلَّی مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَّهُ تَوَجَّهَ نَحْوَ الْکَعْبَةِ فَتَحَرَّفَ الْقَوْمُ حَتَّی تَوَجَّهُوا نَحْوَ الْکَعْبَةِ
عبداللہ بن رجاء، اسرائیل، ابواسحاق ، براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیت المقدس کی طرف سولہ مہینے یا سترہ مہینے نماز پڑھی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چاہتے تھے کہ کعبہ کی طرف منہ کیا جائے، تو اللہ عز وجل نے حکم نازل فرمایا قَدْ نَرَی تَقَلُّبَ وَجْهِکَ فِي السَّمَائِ ، پس آپ قبلہ جدید کی طرف پھر گئے، بعض لوگوں نے جو کہ یہود تھے، کہا کہ مسلمانوں کو ان کے قبلہ سے جس پر وہ اب تک تھے، کس نے پھیر دیا؟ تب اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ کہہ دو مشرق ومغرب اللہ ہی کا ہے وہ جسے چاہتا ہے راہ راست کی طرف ہدایت دیتا ہے، پھر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ ایک شخص نے نماز پڑھی اور نماز پڑھنے کے بعد وہ چلا اور انصار کے کچھ لوگوں پر عصر کی نماز میں گذرا، وہ بیت المقدس کی طرف (منہ کر کے) نماز پڑھ رہے تھے، تو اس نے (اپنی نسبت) کہا کہ وہ گواہی دیتا ہے کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ نماز پڑھی ہے اور آپ نے کعبہ کی طرف منہ کرلیا ہے، تب سب لوگ کعبہ کی طرف پھر گئے۔
Narrated Bara' bin 'Azib: Allah's Apostle prayed facing Baitul-Maqdis for sixteen or seventeen months but he loved to face the Ka'ba (at Mecca) so Allah revealed: "Verily, We have seen the turning of your face to the heaven!" (2:144) So the Prophet faced the Ka'ba and the fools amongst the people namely "the Jews" said, "What has turned them from their Qibla (Bait-ul-Maqdis) which they formerly observed"" (Allah revealed): "Say: 'To Allah belongs the East and the West. He guides whom he will to a straight path'." (2:142) a man prayed with the Prophet (facing the Ka'ba) and went out. He saw some of the Ansar praying the 'Asr prayer with their faces towards Bait-ul-Maqdis, he said, "I bear witness that I prayed with Allah's Apostle facing the Ka'ba." So all the people turned their faces towards the Ka'ba.