صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 398

قبلہ کے متعلق جو منقول ہے اور جنہوں نے بھول کر غیر قبلہ کی طرف نماز پڑھنے والے کے لئے اعادہ ضروی خیال نہیں کیا اور بے شک نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ظہر کی دو رکعتوں میں سلام پھیر کر لوگوں کی طرف اپنا منہ کر لیا اس کے بعد جو باقی تھا اسے پورا کیا

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , عبداللہ بن دینار , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ بَيْنَا النَّاسُ بِقُبَائٍ فِي صَلَاةِ الصُّبْحِ إِذْ جَائَهُمْ آتٍ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أُنْزِلَ عَلَيْهِ اللَّيْلَةَ قُرْآنٌ وَقَدْ أُمِرَ أَنْ يَسْتَقْبِلَ الْکَعْبَةَ فَاسْتَقْبِلُوهَا وَکَانَتْ وُجُوههُمْ إِلَی الشَّأْمِ فَاسْتَدَارُوا إِلَی الْکَعْبَةِ

عبداللہ بن یوسف، مالک، عبداللہ بن دینار، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ (ایک مرتبہ) لوگ مقام قبا میں صبح کی نماز پڑھ رہے تھے، کہ یکایک ان کے پاس ایک آنے والا آیا، اس نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر آج کی رات ایک آیت نازل کی گئی ہے، آپ کو حکم دیا گیا کہ کعبہ کی طرف منہ کرلیں، یہ سن کر سب لوگوں نے کعبہ کی طرف منہ کر لئے، اس سے قبل ان کے منہ شام کی طرف تھے۔

Narrated 'Abdullah bin 'Umar: While the people were offering the Fajr prayer at Quba (near Medina), someone came to them and said: "It has been revealed to Allah's Apostle tonight, and he has been ordered to pray facing the Ka'ba." So turn your faces to the Ka'ba. Those people were facing Sham (Jerusalem) so they turned their faces towards Ka'ba (at Mecca).

یہ حدیث شیئر کریں