مساجد اور نماز کے مقامات کا بیان
راوی:
وَعَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عُرِضَتْ عَلَیَّ اُجُوْرُا اُمَّتِی حَتّٰی القَذَاۃُ یُخْرِجُھَا الْرَّجُلُ مِنَ الْمَسْجِدِ وَعْرِضَتْ عَلَیَّ ذُنُوْبُ اُمَّتِی فَلَمَّ اَرَذًنْبًا اَعْظَمَ مِنْ سُوْرَۃٍ مِنَ الْقُرْاٰنِ اَوْاٰیَۃً اَوْتِیْھَا رَجُلٌ ثُمَّ نَسِیَّھَا۔ (رواہ الترمذی و ابوداؤد)
" اور حضرت انس راوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں کہ سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ میری امت کے ثواب میرے سامنے پیش کئے گئے ۔ یہاں تک کہ اس کوڑے اور خاک کا ثواب بھی (پیش کیا گیا) جسے کسی آدمی نے مسجد سے (جھاڑو دے کر) نکالا ہو، نیز میرے سامنے میری امت کے گناہ بھی پیش کئے گئے۔ ان گناہوں میں مجھ کو اس سے بڑا کوئی گناہ نظر نہیں آیا کہ کسی کو قرآن کی کوئی سورت یا آیت یاد ہو پھر اس نے اس کو بھلا دیا ہو۔" (جامع ترمذی ، سنن ابوداؤد)
تشریح
کسی کو قرآن کی سورت یا آیت کا یاد ہو جانا اللہ کی بڑی نعمت ہے اور جس نے یاد کر کے اسے بھلا دیا گویا اس آدمی نے اس نعمت کی سخت بے قدری و ناشکری کی اور اس کی قدر نہ جانی لہٰذا ایسا آدمی سخت گناہ گار ہوگا۔