مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان۔ ۔ حدیث 699

مساجد اور نماز کے مقامات کا بیان

راوی:

وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ نَھٰی رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَنْ یُصَلَّی فِی سَبْعَۃِ مَوَاطِنَ فِی الْمَزْبَلَۃِ وَالْمَجْزَرَۃِ وَالْمَقْبَرَۃِ وَقَارِعَۃِ الطَّرِیْقِ وَفِی الْحَمَّامِ وَفِی مَعَاطِنِ الْاِبِلِ وَفَوْقَ ظَھْرِبَیْتِ اﷲِ ۔(رواہ الجامع ترمذی و ابن ماجہ)

" اور حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے سات مقامات پر نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے ۔ (١) جہاں ناپاک چیزیں ڈالی جاتی ہوں۔ (یعنی کوڑی)۔ (٢) جہاں جانور ذبح کئے جاتے ہوںَ(٣) راستے کے درمیان۔ (٤) مقبرے میں۔ (٥) حمام کے اندر۔ (٦) اونٹوں کے بندھنے کی جگہ پر۔ (٧) اور خانہ کعبہ ( کعبۃ اللہ کی چھت پر بلا ضرورت چڑھنا مکروہ ہے البتہ ضرورت کے لئے چھت پر چڑھنا جائز ہے١٣ ) کی چھت پر۔" (جامع ترمذی ، سنن ابن ماجہ)

تشریح
بعض علماء سلف تو حدیث کے ظاہری الفاظ کو دیکھتے ہوئے یہی فرماتے ہیں کہ مقبرے کے اندر نماز پڑھنا مکروہ ہے اور بعض علماء کے نزدیک مقبرہ میں نماز پڑھنا جائز ہے لیکن قبر کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنا متفقہ طور پر علماء کے نزدیک حرام ہے مزبلہ اور مجزرہ (یعنی کوڑی اور مذبح) میں نماز پڑھنا اس لئے مکروہ ہے کہ ان دونوں جگہوں میں نجاست و گندنگی پھیلی رہتی ہے۔ چنانچہ ان مقامات میں اگر کسی ایسی جگہ نماز پڑھی جائے جو صاف ہو مگر اس کے قریب ہی نجاست بھی پڑی ہو یا نجاست ہی پر مصلی بچھا کر نماز پڑھی جائے۔ یہ مکروہ ہے اس سے دین کی حقارت و بے وقعتی ظاہر ہوتی ہے اور نماز کی رفعت شان اس بات کی متقاضی ہے کہ اسے بالکل پاک و صاف جگہ ادا کیا جائے نہ کہ ایسی جگہ جہاں گندگی و نجاست پھیلی ہوئی ہو۔
راستہ کے درمیان نماز پڑھنا اس لئے ممنوع ہے کہ وہاں لوگوں کے آنے جانے کی وجہ سے دھیان بٹتا ہے اور یکسوئی حاصل نہیں ہوتی نیز اس سے لوگوں کو آنے جانے میں تکلیف ہوتی ہے۔ پھر یہ کہ عام گزر گاہ ہونے کی وجہ سے اگر لوگ مجبوری کی بناء پر نمازی کے آگے سے گزریں گے تو ان کے گزرنے سے نمازی گناہگار ہوگا اور اگر لوگ بے ضرورت ہی گزریں گے۔ تو وہ گناہگار ہوں گے۔ حمام میں نماز پڑھنا اس لئے مکروہ ہے کہ وہ ستر کھلنے اور شیطان کے رہنے کی جگہ ہے کعبہ کی چھت پر بھی نماز پڑھنا اس لئے مکروہ ہے کہ اس سے کعبۃ اللہ کے بے ادبی ہوتی ہے ۔ اب علماء کے ہاں اس بات میں اختلاف ہے کہ ان ساتوں جگہوں پر نماز پڑھنے کو مکروہ کہا گیا ہے تو آیا یہ مکروہ تنزیہی ہے یا مکروہ تحریمی ؟ چنانچہ بعض علماء کے نزدیک تو ان ساتوں جگہ نماز پڑھنا مکروہ تنزیہی ہے اور بعض علماء فرماتے ہیں کہ مکروہ تحریمی ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں