دین خیر خواہی اور بھلائی کا نام ہے
راوی: سریج بن یونس , یعقوب دورقی , ہشیم , سیار , شعبی , جریر بن عبداللہ
حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ وَيَعْقُوبُ الدَّوْرَقِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ سَيَّارٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ جَرِيرٍ قَالَ بَايَعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی السَّمْعِ وَالطَّاعَةِ فَلَقَّنَنِي فِيمَا اسْتَطَعْتَ وَالنُّصْحِ لِکُلِّ مُسْلِمٍ قَالَ يَعْقُوبُ فِي رِوَايَتِهِ قَالَ حَدَّثَنَا سَيَّارٌ
سریج بن یونس، یعقوب دورقی، ہشیم، سیار، شعبی، جریر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیعت کی کہ جو کچھ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمائیں گے میں اس کو سنوں گا اور اطاعت کروں گا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میری استطاعت کے مطابق ہی عمل کا حکم فرمایا اور میں نے ہر مسلمان سے خیر خواہی کی بھی بیعت کی۔
It is narrated on the authority of Jarir that he observed: I owed allegiance to the Apostle of Allah (may peace and blessings be upon him) on hearing ( is commands) and obeying (them) and the Prophet) instructed me (to act) as lay in my power, and sincerity and goodwill for every Muslim.