تکبیر تحریمہ کے بعد دونوں ہاتھ کہاں اور کس طرح رکھنے چاہئیں
راوی:
وعَنْ سَھْلِ بْنِ سَعْدٍ ص قَالَ کَانَ النَّاسُ ےُؤْمَرُوْنَ اَنْ ےَّضَعَ الرَّجُلُ الْےَدَ الْےُمْنٰی عَلٰی ذِرَاعِہِ الْےُسْرٰی فِی الصَّلٰوۃِ۔ (رواہ البخاری)
" اور حضرت سہل ابن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ " لوگوں کو حکم کیا جاتا تھا کہ نمازی کو نماز میں دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ کو اوپر رکھنا چاہئے۔" (صحیح البخاری )
تشریح
اس حدیث سے اس طرح اشارہ مقصود ہے کہ احکم الحاکمین اور پروردگار عالم کے سامنے کھڑے ہونے والے کے لئے لازم ہے کہ وہ ادب و احترام کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑے بلکہ انتہائی ادب و احترام کے ساتھ کھڑا رہے جس کا طریقہ یہ ہو کہ دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ کے اوپر ناف کے نیچے رکھا رہے اور جیسا کہ بادشاہوں کے سامنے کھڑے ہوتے ہیں۔