نماز پڑھنے کی حالت میں ایک شخص کا دوسرے شخص کی طرف منہ کرنے کا بیان اور حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس بات مکروہ سمجھا ہے کہ نماز کی حالت میں کسی شخص کا سامنا کیا جائے اور یہ (کراہت) اس وقت ہے کہ نماز پڑھنے والا، اس کی طرف مشغول ہوجائے، اور اگر یہ مشغول نہ ہو تو زید بن ثابت کا قول ہے کہ مجھے اس کی کچھ پرواہ نہیں، کیوں کہ کوئی آدمی کسی آدمی کی نماز کو فاسد نہیں کرتا۔
راوی: اسماعیل بن خلیل , علی بن مسہر , اعمش , مسلم , مسروق , عائشہ
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ خَلِيلٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهُ ذُکِرَ عِنْدَهَا مَا يَقْطَعُ الصَّلَاةَ فَقَالُوا يَقْطَعُهَا الْکَلْبُ وَالْحِمَارُ وَالْمَرْأَةُ قَالَتْ لَقَدْ جَعَلْتُمُونَا کِلَابًا لَقَدْ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي وَإِنِّي لَبَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ وَأَنَا مُضْطَجِعَةٌ عَلَی السَّرِيرِ فَتَکُونُ لِي الْحَاجَةُ فَأَکْرَهُ أَنْ أَسْتَقْبِلَهُ فَأَنْسَلُّ انْسِلَالًا وَعَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ نَحْوَهُ
اسماعیل بن خلیل، علی بن مسہر، اعمش، مسلم، مسروق، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتے ہیں کہ ان کے سامنے ان اشیاء کا تذکرہ کیا گیا جو نماز کو فاسد کردیتی ہیں، تو لوگوں نے بیان کیا کہ کتا، گدھا اور عورت نماز کو فاسد کر دیتی ہیں، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہنے لگیں کہ بے شک تم نے ہم لوگوں کو کتا بنا دیا ، میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نماز پڑھتے دیکھا ہے، اس حالت میں کہ میں آپ کے اور قبلہ کے درمیان میں تخت پر لیٹی ہوتی تھی، پھر مجھے کچھ ضرورت ہوتی (چونکہ) میں اس بات کو برا جانتی تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے ہوجاوں تو میں آہستہ سے نکل جاتی تھی
Narrated 'Aisha: The things which annul the prayers were mentioned before me. They said, "Prayer is annulled by a dog, a donkey and a woman (if they pass in front of the praying people)." I said, "You have made us (i.e. women) dogs. I saw the Prophet praying while I used to lie in my bed between him and the Qibla. Whenever I was in need of something, I would slip away. For I disliked facing him."