مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 785

تکبیر تحریمہ کے بعد کی دعا

راوی:

وَعَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مَسْلَمَۃَ قَالَ اَنَّ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم اِذَا قَامَ یُصَلِّیْ تَطَوُّعًا قَالَ اﷲُ اَکْبَرُ وَجَّھْتُ وَجْھِیَ لِلَّذِیْ فَطَرَ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضَ حَنِیْفًا وَّمَا اَنَا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ وَذَکَرَ الْحَدِیْثَ مِثْلَ حَدِیْثِ جَابِرٍ اِلَّا اَنَّہُ قَالَ وَ اَنَا مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ ثُمَ قَالَ اَللّٰھُمَّ اَنْتَ الْمٰلِکُ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ ثُمَّ یَقْرَأُ۔(رواہ النسائی )

" اور حضرت محمد بن مسلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز نفل پڑھنے کے لئے کھڑے ہوتے تو یہ کہتے ا اَکْبَرُ وَجَّھْتُ وَجْھِیَ لِلَّذِیْ فَطَرَ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضَ حَنِیْفًا وَّمَا اَنَا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ ترجمہ : اللہ بہت بڑا ہے ۔ میں نے اپنا منہ اس ذات کی طرف متوجہ کیا جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے در حالیکہ میں تو حید کو ماننے والا ہوں اور مشرکین میں سے نہیں ہوں۔ (اس کے بعد راوی نے) حضرت جابر ( کی مذکورہ بالا حدیث) کی مانند حدیث بیان کی ہے لیکن محمد نے (وَ اَنَا اَوَّلَ الْمُسْلِمِیْنَ کی جگہ) وَ اَنَا مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ کے الفاظ ذکر کئے ہیں۔ پھر اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرماتے ہیں اَللّٰھُمَّ اَنْتَ الْمٰلِکُ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ اے اللہ ! تو ہی بادشاہ ہے، تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو پاک ہے اور تیرے ہی لئے تعریف ہے ۔ اس کے بعد (تعوذ و بسملہ پڑھ کر) قرأت کرتے تھے۔" (سنن نسائی )

یہ حدیث شیئر کریں