نماز عشاء کی قراء ت
راوی:
وَعَنِ الْبَرَآئِص قَالَ سَمِعْتُ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم ےَقْرَأُ فِی الْعِشَآءِ وَالتِّےْنِ وَالزَّےْتُوْنِ وَمَا سَمِعْتُ اَحَدًا اَحْسَنَ صَوْتًا مِنْہُ۔ (صحیح البخاری و صحیح مسلم)
" اور حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم کو عشاء کی نماز میں سورت والتین و الزیتون پڑھتے ہوئے سنا اور میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آواز سے اچھی کوئی آواز نہیں سنی۔" (صحیح البخاری و صحیح مسلم)
تشریح
سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم جس طرح باطنی طور پر دنیا کے سب سے مکمل و اکمل انسان تھے اسی طرح مبداء فیاض نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ظاہری جسمانی حس و خوبصورتی کے بھی سب سے اعلیٰ وارفع مرتبے پر فائز کیا تھا پھر یہ کہ جس طرح اللہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حسن صورت کا سب سے اعلیٰ نمونہ بنایا تھا اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حسن آواز میں بھی سب سے امتیازی درجہ عنایت فرمایا تھا۔ چنانچہ حضرت براء ابن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی یہ شہادت کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آواز سے زیادہ کوئی اچھی آواز نہیں سنی محض ایک جذباتی عقیدت کا تاثر یا مبالغہ آرائی نہیں ہے بلکہ ایک ایسی حقیقت کی شہادت ہے جس کی صداقت کو اپنے تو الگ رہے کبھی بیگانوں نے بھی چیلنج کرنے کی جرات نہیں کی۔
جیسا کہ ابھی حدیث نمبر ٨ کی تشریح کے ضمن میں ذکر کیا جا چکا ہے ۔ یہاں بھی اس حدیث جس کی یہی وضاحت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم عشاء کی نماز میں سورت والتین و الزیتوں ایک رکعت میں پڑھتے تھے اور دوسری رکعت میں کسی دوسری سورت کی قرأت فرماتے تھے۔