نماز عیدین و جمعہ کی قراء ت
راوی:
وَعَنْ عُبَےْدِ اللّٰہِ اَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ سَأَلَ اَبَا وَاقِدٍ اللَّےْثِیَّ مَا کَانَ ےَقْرَأُ بِہٖ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم فِی الْاَضْحٰی وَالْفِطْرِ فَقَالَ کَانَ ےَقْرَأُ فِےْھِمَا بِقۤ وَالْقُرْآنِ الْمَجِےْدِ وَاِقْتَرَبَتِ السَّاعَۃُ۔ (صحیح مسلم)
" اور حضرت عبیدا اللہ فرماتے ہیں کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت ابووا قد لیثی سے پوچھا کہ " آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم عید اور بقر عید کی نماز میں کیا پڑھتے تھے؟ انہوں نے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان دونوں نمازوں میں سورت ق والقران المجید اور سورت اقتربت الساعۃ پڑھا کرتے تھے۔" (صحیح مسلم)
تشریح
حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کمال قرب رکھتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے احوال و کوائف سے بخوبی واقف تھے اس لئے یہ تو نہیں کہا جا سکتا کہ انہوں نے حضرت ابوواقد لیثی سے یہ سوال اس لئے کیا تھا تاکہ ان نمازوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قرأت کے بارے میں جان سکیں البتہ یہ کہا جائے گا کہ اس سوال سے ان کا مقصد یہ تھا کہ حاضرین اس سوال و جواب سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قرأت کا علم بخوبی حاصل کر سکیں اور اس واقفیت کو اپنے ذہن میں قائم رکھ سکیں۔