مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 807

فجر کی نماز سنت کی قراء ت

راوی:

وَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم ےَقْرَأُ فِیْ رَکْعَتَیِ الْفَجْرِ قُوْلُوْا اٰمَنَّا بِاللّٰہِ وَمَا اُنْزِلَ اِلَےْنَا وَالَّتِیْ فِیْ اٰلِ عِمْرَانَ قُلْ ےَۤا اَھْلَ الْکِتَابِ تَعَالَوْا اِلٰی کَلِمَۃٍ سَوَاءٍ بَےْنَنَا وَبَےْنَکُمْ۔ (صحیح مسلم)

" اور حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی دونوں سنت رکعتوں میں سورت بقرہ کی یہ آیت قولوا امنا باللہ وما انزل الینا اور (سورۃ آل عمران کی) یہ آیت قل یا اھل الکتب تعالوا الی کلمۃ سواء بیننا وبینکم پڑھتے تھے۔" (صحیح مسلم)

تشریح
پہلی آیت جو سورت بقرہ کی ہے پورے طور پر یوں ہے۔
آیت (قُوْلُوْ ا اٰمَنَّا بِاللّٰهِ وَمَا اُنْزِلَ اِلَيْنَا وَمَا اُنْزِلَ اِلٰ ى اِبْرٰھ مَ وَاِسْمٰعِيْلَ وَاِسْحٰقَ وَيَعْقُوْبَ وَالْاَسْبَاطِ وَمَا اُوْتِيَ مُوْسٰى وَعِيْسٰى وَمَا اُوْتِيَ النَّبِيُّوْنَ مِنْ رَّبِّهِمْ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ اَحَدٍ مِّنْھُمْ ڮ وَنَحْنُ لَه مُسْلِمُوْنَ )2۔ البقرۃ : 163)
" (مسلمانو!) کہو کہ ہم اللہ پر ایمان لائے اور جو (کتاب) ہم پر اتری اس پر اور جو (صحیفے) ابراہیم اور اسحق اور یعقوب اور ان کی اولاد پر نازل ہوئے ان پر اور جو (کتابیں) موسی اور عیسی کو عطا ہوئیں ان پر اور جو دیگر پیغمبروں کو ان کے پروردگار کی طرف سے ملیں ان سب پر (ایمان لائے) ہم ان پیغمبروں سے کسی میں کچھ فرق نہیں کرتے اور ہم اسی (خداواحد) کے فرمانبردار ہیں۔" دوسری آیت جو سورت آل عمران میں ہے وہ پوری یہ ہے ۔
آیت ( قُلْ یَاَھْلَ الْکِتٰبِ تَعَالَوْا اِلٰی کَلِمَۃٍ سَوَاءٍ بَیْنَنَا وَبَیْنَکُمْ اَلَّا نَعْبُدُ اِلَّا ا وَلَا نُشْرِکَ بِہ شَیْأً وَّلَا یَتَّخِذَ بَعْضُنَا بَعْضًا اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ ا فَاِنْ تَوَلَوْا فَقُوْلُوْا اشْھَدُوْا بِاَنَّا مُسْلِمُوْنَ۔ (ال عمران ٣ : ٦٤)
" (اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم) فرما دیجئے کہ اے اہل کتاب (یہودیو اور عیسائیو جو بات ہمارے اور تمہارے دونوں کے درمیان یکساں ( تسلیم ) کی گئی ہے اس کی طرف آؤ۔ وہ یہ ہے کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بنائیں اور ہم میں کوئی کسی کو اللہ کے سوا اپنا کار ساز نہ سمجھے۔ اگر یہ لوگ (اس بات کو) نہ مانیں تو (ان سے) کہہ دو کہ تم گواہ رہو کہ ہم (اللہ کے) فرما نبردار ہیں۔"
بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی سنتوں میں کبھی کبھی تو یہ دونوں آیتیں پڑھتے ہوں گے اور اکثر بیشتر قل یا ایہا لکافرون اور قل ھو اللہ احد پڑھتے ہونگے۔ اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ نماز میں سورت کا کچھ حصہ خاص طور سے سورت کے درمیان سے پڑھنا مکروہ نہیں ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں