صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کے اوقات کا بیان ۔ حدیث 544

نماز عشاء کی فضلیت کا بیان

راوی: یحیی بن بکیر , عقیل , ابن شہاب , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ قَالَتْ أَعْتَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً بِالْعِشَائِ وَذَلِکَ قَبْلَ أَنْ يَفْشُوَ الْإِسْلَامُ فَلَمْ يَخْرُجْ حَتَّی قَالَ عُمَرُ نَامَ النِّسَائُ وَالصِّبْيَانُ فَخَرَجَ فَقَالَ لِأَهْلِ الْمَسْجِدِ مَا يَنْتَظِرُهَا أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ الْأَرْضِ غَيْرَکُمْ

یحیی بن بکیر، عقیل، ابن شہاب، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ ایک شب عشاء کی نماز میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تاخیر کردی، یہ واقعہ اسلام کے پھیلنے سے پہلے کا ہے، چنانچہ آپ اس وقت نکلے، جس وقت حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آپ سے آکر کہا کہ عورتیں اور بچے سو چکے، آپ باہر تشریف لائے اور فرمایا کہ زمین والوں میں سوا تمہارے کوئی اس نماز کا منتظر نہیں ہے۔

Narrated 'Aisha: Allah's Apostle once delayed the 'Isha' prayer and that was during the days when Islam still had not spread. The Prophet did not come out till 'Umar informed him that the women and children had slept. Then he came out and said to the people of the mosque:"None amongst the dwellers of the earth has been waiting for it ('Isha prayer) except you."

یہ حدیث شیئر کریں