صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کے اوقات کا بیان ۔ حدیث 568

عصر کی نماز کے بعد قضا نمازیں اور اس کے مثل دوسری نمازوں کے پڑھنے کا بیان اور کریب نے ام سلمہ سے نقل کیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عصر کی نماز کے بعد دو رکعتیں پڑھیں اور فرمایا کہ مجھے قبیلہ عبدالقیس کے لوگوں نے ظہر کے بعد دو رکعتوں کا موقعہ نہ دیا

راوی: ابو نعیم , عبدالواحد بن ایمن , ایمن , نے عائشہ

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ أَيْمَنَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي أَنَّهُ سَمِعَ عَائِشَةَ قَالَتْ وَالَّذِي ذَهَبَ بِهِ مَا تَرَکَهُمَا حَتَّی لَقِيَ اللَّهَ وَمَا لَقِيَ اللَّهَ تَعَالَی حَتَّی ثَقُلَ عَنْ الصَّلَاةِ وَکَانَ يُصَلِّي کَثِيرًا مِنْ صَلَاتِهِ قَاعِدًا تَعْنِي الرَّکْعَتَيْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ وَکَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّيهِمَا وَلَا يُصَلِّيهِمَا فِي الْمَسْجِدِ مَخَافَةَ أَنْ يُثَقِّلَ عَلَی أُمَّتِهِ وَکَانَ يُحِبُّ مَا يُخَفِّفُ عَنْهُمْ

ابو نعیم، عبدالواحد بن ایمن، ایمن نے حضرت عائشہ کو فرماتے ہوئے سنا کہ اس کی قسم جو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دنیا سے لے گیا آپ نے اپنی وفات کے وقت تک عصر کے بعد دو رکعتیں ادا فرمانا کبھی نہیں چھوڑیں اور جب آپ اللہ سے ملے ہیں اس وقت بہ باعث ضعف عمر کے آپ کی یہ حالت تھی کہ آپ نماز سے تھک جاتے تھے اور آپ اپنی بہت سی نمازیں بیٹھ کر پڑھتے تھے اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان دونوں کو یعنی عصر کے بعد دو رکعتیں ہمیشہ پڑھا کرتے تھے لیکن گھر ہی میں پڑھتے تھے اس خوف سے کہ آپ کی امت پر گراں نہ گزرے کیونکہ آپ وہی پسند فرماتے تھے جو آپ کی امت پر آسان ہو۔

Narrated 'Aisha: By Allah, Who took away the Prophet. The Prophet never missed them (two Rakat) after the 'Asr prayer till he met Allah and he did not meet Allah till it became heavy for him to pray while standing so he used to offer most of the prayers while sitting. (She meant the two Rakat after Asr) He used to pray them in the house and never prayed them in the mosque lest it might be hard for his followers and he loved what was easy for them.

یہ حدیث شیئر کریں