عصر کی نماز کے بعد قضا نمازیں اور اس کے مثل دوسری نمازوں کے پڑھنے کا بیان اور کریب نے ام سلمہ سے نقل کیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عصر کی نماز کے بعد دو رکعتیں پڑھیں اور فرمایا کہ مجھے قبیلہ عبدالقیس کے لوگوں نے ظہر کے بعد دو رکعتوں کا موقعہ نہ دیا
راوی: ابو نعیم , عبدالواحد بن ایمن , ایمن , نے عائشہ
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ أَيْمَنَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي أَنَّهُ سَمِعَ عَائِشَةَ قَالَتْ وَالَّذِي ذَهَبَ بِهِ مَا تَرَکَهُمَا حَتَّی لَقِيَ اللَّهَ وَمَا لَقِيَ اللَّهَ تَعَالَی حَتَّی ثَقُلَ عَنْ الصَّلَاةِ وَکَانَ يُصَلِّي کَثِيرًا مِنْ صَلَاتِهِ قَاعِدًا تَعْنِي الرَّکْعَتَيْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ وَکَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّيهِمَا وَلَا يُصَلِّيهِمَا فِي الْمَسْجِدِ مَخَافَةَ أَنْ يُثَقِّلَ عَلَی أُمَّتِهِ وَکَانَ يُحِبُّ مَا يُخَفِّفُ عَنْهُمْ
ابو نعیم، عبدالواحد بن ایمن، ایمن نے حضرت عائشہ کو فرماتے ہوئے سنا کہ اس کی قسم جو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دنیا سے لے گیا آپ نے اپنی وفات کے وقت تک عصر کے بعد دو رکعتیں ادا فرمانا کبھی نہیں چھوڑیں اور جب آپ اللہ سے ملے ہیں اس وقت بہ باعث ضعف عمر کے آپ کی یہ حالت تھی کہ آپ نماز سے تھک جاتے تھے اور آپ اپنی بہت سی نمازیں بیٹھ کر پڑھتے تھے اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان دونوں کو یعنی عصر کے بعد دو رکعتیں ہمیشہ پڑھا کرتے تھے لیکن گھر ہی میں پڑھتے تھے اس خوف سے کہ آپ کی امت پر گراں نہ گزرے کیونکہ آپ وہی پسند فرماتے تھے جو آپ کی امت پر آسان ہو۔
Narrated 'Aisha: By Allah, Who took away the Prophet. The Prophet never missed them (two Rakat) after the 'Asr prayer till he met Allah and he did not meet Allah till it became heavy for him to pray while standing so he used to offer most of the prayers while sitting. (She meant the two Rakat after Asr) He used to pray them in the house and never prayed them in the mosque lest it might be hard for his followers and he loved what was easy for them.