صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 612

آدمی کا یہ کہنا کہ ہماری نماز جاتی رہی اور ابن سیرین نے اس کہنے کو کہ ہماری نماز جاتی رہی مکروہ سمجھا ہے اس طرح کہنا چاہئے کہ ہم نے نماز نہیں پائی مگر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قول بہت درست ہے

راوی: ابونعیم , شیبان , یحیی , عبداللہ بن ابی قتادہ , ابوقتادہ

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ يَحْيَی عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ نُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ سَمِعَ جَلَبَةَ رِجَالٍ فَلَمَّا صَلَّی قَالَ مَا شَأْنُکُمْ قَالُوا اسْتَعْجَلْنَا إِلَی الصَّلَاةِ قَالَ فَلَا تَفْعَلُوا إِذَا أَتَيْتُمْ الصَّلَاةَ فَعَلَيْکُمْ بِالسَّکِينَةِ فَمَا أَدْرَکْتُمْ فَصَلُّوا وَمَا فَاتَکُمْ فَأَتِمُّوا

ابونعیم، شیبان، یحیی، عبداللہ بن ابی قتادہ، ابوقتادہ روایت کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ نماز پڑھ رہے تھے آپ نے کچھ لوگوں کی آواز سنی جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھ چکے تو فرمایا کہ تمہارا کیا حال ہے یعنی یہ شور کیوں ہوا انہوں نے عرض کیا کہ نماز کے لئے عجلت کرنے کی وجہ سے آپ نے فرمایا اب ایسا نہ کرنا جب تم نماز کے لئے آؤ تو نہایت اطمینان سے آؤ پھر جس قدر نماز پاؤ اس قدر پڑھ لو اور جس قدر تم سے جاتی رہے اس کو پورا کر لو۔

Narrated 'Abdullah bin Abi Qatada: My father said, "While we were praying with the Prophet he heard the noise of some people. After the prayer he said, 'What is the matter?' They replied 'We were hurrying for the prayer.' He said, 'Do not make haste for the prayer, and whenever you come for the prayer, you should come with calmness, and pray whatever you get (with the people) and complete the rest which you have missed."

یہ حدیث شیئر کریں