اگر امام کہے کہ اپنی جگہ پر ٹھہرے رہو جب تک کہ میں لوٹ کر نہ آؤں تو مقتدی اس کا انتظار کریں
راوی: اسحق , محمد بن یوسف , اوزاعی , زہری , ابوسلمہ بن عبدالرحمن , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَسَوَّی النَّاسُ صُفُوفَهُمْ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَقَدَّمَ وَهُوَ جُنُبٌ ثُمَّ قَالَ عَلَی مَکَانِکُمْ فَرَجَعَ فَاغْتَسَلَ ثُمَّ خَرَجَ وَرَأْسُهُ يَقْطُرُ مَائً فَصَلَّی بِهِمْ
اسحاق ، محمد بن یوسف، اوزاعی، زہری، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ روایت کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ نماز کی اقامت ہو گئے اور لوگوں نے اپنی صفیں برابر کر لیں اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم باہر نکلے اور آگے بڑھ گئے حالانکہ آپ جنبی تھے (یاد آنے پر) فرمایا کہ تم لوگ اپنی جگہ کھڑے رہو چنانچہ آپ لوٹ گئے اور آپ نے غسل فرمایا پھر باہر تشریف لائے تو آپ کے سر سے پانی ٹپک رہا تھا اب آپ نے نماز پڑھائی۔
Narrated Abu Huraira: Once iqama was pronounced and the people had straightened the rows, Allah's Apostle went forward (to lead the prayer) but he was Junub, so he said, "Remain in your places." And he went out, took a bath and returned with water trickling from his head. Then he led the prayer.