صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ ایمان کا بیان ۔ حدیث 420

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا آسمانوں پر تشریف لے جانا اور فرض نمازوں کا بیان

راوی: احمد بن حنبل , سریج بن یونس , ہشیم , داؤد بن ابی ہند , ابوعالیہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَسُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ قَالَا حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِوَادِي الْأَزْرَقِ فَقَالَ أَيُّ وَادٍ هَذَا فَقَالُوا هَذَا وَادِي الْأَزْرَقِ قَالَ کَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَی مُوسَی عَلَيْهِ السَّلَام هَابِطًا مِنْ الثَّنِيَّةِ وَلَهُ جُؤَارٌ إِلَی اللَّهِ بِالتَّلْبِيَةِ ثُمَّ أَتَی عَلَی ثَنِيَّةِ هَرْشَی فَقَالَ أَيُّ ثَنِيَّةٍ هَذِهِ قَالُوا ثَنِيَّةُ هَرْشَی قَالَ کَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَی يُونُسَ بْنِ مَتَّی عَلَيْهِ السَّلَام عَلَی نَاقَةٍ حَمْرَائَ جَعْدَةٍ عَلَيْهِ جُبَّةٌ مِنْ صُوفٍ خِطَامُ نَاقَتِهِ خُلْبَةٌ وَهُوَ يُلَبِّي قَالَ ابْنُ حَنْبَلٍ فِي حَدِيثِهِ قَالَ هُشَيْمٌ يَعْنِي لِيفًا

احمد بن حنبل، سریج بن یونس، ہشیم، داؤد بن ابی ہند، ابوعالیہ، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا گزر وادی ازرق سے ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ کون سی وادی ہے؟ صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے عرض کیا یہ وادی ازرق ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا گویا کہ میں حضرت موسیٰ کو چوٹی سے اترتا ہوا اور بلند آواز سے لبیک کہتا ہوا دیکھ رہا ہوں اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پہاڑ کی چوٹی پر پہنچے تو پوچھا یہ وادی کونسی ہے؟ صحابہ نے عرض کیا کہ یہ ہرش کی چوٹی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا گویا کہ میں حضرت یونس بن متی علیہ السلام کو موٹی اونٹنی پر سوار اور بالوں والا جبہ پہنے ہوئے دیکھ رہا ہوں ان کی اونٹنی کی نکیل کھجور کی چھال کی ہے اور وہ تلبیہ کہہ رہے ہیں ابن حنبل رحمہ اللہ اپنی روایت میں کہتے ہیں کہ ہشیم نے کہا کہ لیفا یعنی کھجور کے درخت کی چھال۔

Abu al-'Aliya narrated it on the authority of Ibn 'Abbas that the Messenger of Allah (may peace be upon him) passed through the valley of Azraq, and he asked: Which valley is this? They said: This is the valley of Azraq, and he observed: (I perceive) as if I am seeing Moses (peace be upon him) coming down from the mountain track, and he is calling upon Allah loudly (saying: Here I am! at your service! ). Then he came to the mountain track of Harsha. He (the Holy Prophet) said: Which is this mountain track? They said: It is the mountain track of Harsha. He observed (I feel) as If I am seeing Yunus (Jonah-peace be upon him) son of Matta on a well- built red dromedary, with a cloak of wool around him and the rein of his dromedary is made of the fibres of date-palm, and he is calling upon Allah (saying: Here I am! at your service, my Lord! ). Ibn Hanbal said in the hadith narrated by him: Hushaim said that the meaning of khulba was fibre of date-palm.

یہ حدیث شیئر کریں