غلام اور آزاد کردہ غلام کی امامت کا بیان عائشہ کی امامت ان کا غلام ذکوان مصحف سے دیکھ دیکھ کر کیا کرتا تھا اور ولدالزنا اور گنوار کی اور اس لڑکے کی امامت جو بالغ نہ ہوا ہو درست ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ لوگوں کی امامت وہ شخص کرے جو ان سب میں کتاب اللہ کی قرأت زیادہ جا نتا ہو اور بے وجہ غلام کو جماعت سے نہ روکا جائے ۔
راوی: ابراہیم بن منذر , انس بن عیاض , عیبد اللہ , نافع , عبداللہ بن عمر ,
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ قَالَ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ لَمَّا قَدِمَ الْمُهَاجِرُونَ الْأَوَّلُونَ الْعُصْبَةَ مَوْضِعٌ بِقُبَائٍ قَبْلَ مَقْدَمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَؤُمُّهُمْ سَالِمٌ مَوْلَی أَبِي حُذَيْفَةَ وَکَانَ أَکْثَرَهُمْ قُرْآنًا
ابراہیم بن منذر، انس بن عیاض، عبیداللہ ، نافع، عبداللہ بن عمر کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تشریف لانے سے پہلے جب مہاجرین اولین محلہ قبا کے مقام عصبہ میں مقیم تھے تو ان کی امامت ابوحذیفہ کے آزاد کردہ غلام حضرت سالم کیا کرتے تھے کیونکہ وہ قرآن کا علم سب سے زیادہ رکھتے تھے۔
Narrated Ibn 'Umar: When the earliest emigrants came to Al-'Usba a place in Quba', before the arrival of the Prophet- Salim, the slave of Abu Hudhaifa, who knew the Qur'an more than the others used to lead them in prayer.