صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 670

اگر کوئی شخص امام کے بائیں جانب کھڑا ہو اور امام اس کو اپنے دائیں طرف پھیر دے تو کسی کی نماز فاسد نہ ہوگی

راوی: احمد ابن وہب , عمرو , عبدربہ بن سعید , مخر کہ بن سلیمان , کریب ,

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرٌو عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ کُرَيْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ نِمْتُ عِنْدَ مَيْمُونَةَ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَهَا تِلْکَ اللَّيْلَةَ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ قَامَ يُصَلِّي فَقُمْتُ عَلَی يَسَارِهِ فَأَخَذَنِي فَجَعَلَنِي عَنْ يَمِينِهِ فَصَلَّی ثَلَاثَ عَشْرَةَ رَکْعَةً ثُمَّ نَامَ حَتَّی نَفَخَ وَکَانَ إِذَا نَامَ نَفَخَ ثُمَّ أَتَاهُ الْمُؤَذِّنُ فَخَرَجَ فَصَلَّی وَلَمْ يَتَوَضَّأْ قَالَ عَمْرٌو فَحَدَّثْتُ بِهِ بُکَيْرًا فَقَالَ حَدَّثَنِي کُرَيْبٌ بِذَلِکَ

احمد ابن وہب، عمرو، عبدربہ بن سعید، مخرمہ بن سلیمان، کریب، (ابن عباس کے آزاد کردہ غلام) ابن عباس روایت کرتے ہیں کہ میں ایک رات میمونہ کے ہاں سویا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس شب انہیں کے ہاں تھے تو میں نے دیکھا کہ آپ نے وضو فرمایا ان کے بعد آپ کھڑے ہو گئے اور نماز پڑھنے لگے میں بھی آپ کے بائیں جانب کھڑا ہو گیا تو آپ نے مجھے پکڑ کے اپنی داہنی جانب کر لیا اور کل تیرہ رکعت نماز آپ نے پڑھی پھر سو رہے یہاں تک کہ سانس کی آواز آنے لگی اور جب کبھی آپ سوتے تھے سانس کی آواز ضرور آنے لگتی تھے اس کے بعد مؤذن آپ کے پاس آیا اور آپ باہر تشریف لے گئے اور نماز فجر پڑھی۔

Narrated Ibn 'Abbas: One night I slept at the house of (my aunt) Maimuna and the Prophet was there on that night. He performed ablution and stood up for the prayer. I joined him and stood on his left side but he drew me to his right and prayed thirteen Rakat and then slept till I heard his breath sounds. And whenever he slept, he used to breathe with audible sounds. The Mu'adhdhin came to the Prophet and he went out and prayed the Morning Prayer) without repeating the ablution.

یہ حدیث شیئر کریں