صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 672

اگر امام نماز کو طول دے اور کوئی شخص اپنی کسی ضرورت کی وجہ سے نماز توڑ کر چلا جائے اور نماز پڑھ لے

راوی:

حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ کَانَ يُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ يَرْجِعُ فَيَؤُمُّ قَوْمَهُ

مسلم، شعبہ، عمرو، جابر بن عبداللہ روایت کرتے ہیں کہ معاذ بن جبل نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھتے اس کے بعد گھر واپس جاتے تو اپنی قوم کی امامت کرتے۔

یہ حدیث شیئر کریں